پاک چین راہداری منصوبہ:

عالمی بنک نے پاکستان کو ٹھوس مالیاتی خطرات سے خبردار کر دیا

جمعہ 8 جنوری 2016 12:59

پاک چین راہداری منصوبہ:

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔08 جنوری۔2016ء) عالمی بنک ( ڈبلیو بی ) نے پاکستان کو ٹھوس مالیاتی خطرات ( رسک) سے خبردار کر دیا ہے میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی بنک نے خبردار کیا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کی سرمایہ کاری میں 46 ارب ڈالرز اور عام انتخابات کے حوالے سے اخراجات سے ٹھوس سے ٹھوس مالیاتی رسک لاحق ہیں ۔

(جاری ہے)

اپنی تازہ رپورٹ گلوبل معاشی منظر نامہ 2016 میں عالمی بنک نے ان چیلنجز اور مواقع کا ذکر کیا ہے جو پاکستان کو پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے حوالے سے ہیں رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری سے منسلک خود مختار گارنٹی وسطی مدت کے لئے ٹھوس مالیاتی رسک پیدا کر سکتے ہیں سٹیٹ بنک آف پاکستان کے گورنر اشرف وتھرا اور سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ پاشا نے راہداری منصوبے کی سرمایہ کاری کے مضمرات بارے ایسے ہی خیالات کا اظہار کیا ہے اشرف وتھرا کا کہنا ہے کہ راہداری منصوبے کے قرضوں اور سرمایہ کاری کے حصے کے حوالے سے مزید تفصیلات کی ضرورت ہے جبکہ حفیظ پاشا کا کہنا ہے کہ راہداری منصوبے کے قرضے سے ملک کے بیرونی قرضے 90 ارب ڈالرز تک پہنچ جائیں گے ۔

متعلقہ عنوان :