حکومت بلوچستان وخیبرپختونخوا کے تحفظات کو دور کرے،چھوٹوں صوبوں میں زیر تعمیر منصوبہ کوئی سڑک تو ہوسکتی ہے معاشی گزر گاہ ہرگز نہیں ،جان بوجھ صوبوں میں وفاق کے خلاف نفرت پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہے

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولاناعبدالغفور حیدری کی میڈیا سے بات چیت

جمعہ 8 جنوری 2016 22:56

اسلام آباد()سینیٹ میں ڈپٹی چیئرمین مولاناعبدالغفور حیدری نے مطالبہ کیا ہے کہ وفاقی حکومت پاک چین اقتصادی راہداری پر تنہاء پرواز کی بجائے بلوچستان وخیبرپختونخوا کے تحفظات کو دور کریں ان صوبوں میں زیر تعمیر منصوبہ کوئی سڑک تو ہوسکتی ہے معاشی گزر گاہ ہرگز نہیں ۔ وہ جمعہ کو پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے ۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری زبان زدعام ہے مگر چھوٹے صوبوں میں اس کی صرف دورویہ سڑک بنائی جارہی ہے ۔

باقی کچھ نہیں ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ دوصوبوں بلوچستان و خیبرپختونخوا کے تحفظات کھل کر سامنے آگئے ہیں ۔ اسے نام نہاد راہداری ہی کہہ سکتے ہیں کیونکہ اس میں نہ صنعتی زونز ہیں نہ تجارتی ایریاز ہیں ۔ نہ ٹرانسمیشن لائن نہ آپٹیکل فائبروریلوے ٹریک و گیس پائپ لائن ہے ۔

(جاری ہے)

ہم بلوچستان وخیبرپختونخوا میں اسے کیسے اقتصادی راہداری کہہ سکتے ہیں وہاں یہ کوئی روڈ تو ہوسکتا ہے معاشی گزر گاہ ہرگز نہیں ہوسکتی ۔

جان بوجھ کر وفاقی حکومت صوبوں میں وفاق کے خلاف نفرت پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ایسا امتیازی سلوک ہمارے لیئے ناقابل قبول ہے ۔ وزیراعظم سے رابطہ کیا جارہا ہے ۔ دیکھتے ہیں کہ وزیراعظم بلوچستان و خیبرپختونخوا کو ساتھ لے کر چلنا چاہیں گے یا تنہاء پرواز کریں گے ۔ تاہم پاکستان ان اہم مواقع پر اس قسم کے خلفشار کا متحمل نہیں ہوسکتا ۔ قومی یکجہتی کے لیے تحفظات کو فوری طور پر دور کرنا ضروری ہے ۔