کچھ لوگ سی پیک کو متنازع بنانا چاہ رہے ہیں، تنقید کرنے والے دیکھ لیں تبدیلی آرہی ہے‘ خواجہ سعد رفیق

ہفتہ 9 جنوری 2016 16:23

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 جنوری۔2016ء) وفاقی وزیر ریلوے سعد رفیق نے کہا ہے کہ حکومت نے پاک چین اقتصادی شاہراہ سے پنجاب کو زیادہ فائدہ پہنچانے کا نہیں سوچا لیکن کچھ لوگ سی پیک کو متنازع بنانا چاہ رہے ہیں،ریلوے کو سیاست سے پاک کر دیا ہے اب جیالے متوالے بھرتی نہیں کیے جاتے سب کچھ میرٹ پر ہوتا ہے۔پریم نگرمیں رائیونڈ لودھراں ڈبل ریلوے ٹریک کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ گزشتہ سال ریلوے کو 27ارب روپے کا خسارہ تھا، ریلوے کا ساڑھے 3ارب روپے کا خسارہ کم کررہے ہیں، ریلوے کی ترقی میں وفاقی حکومت نے بھرپور تعاون کیا، رواں سال ریلوے کی آمدن 36ارب روپے سے زائد ہوگی جبکہ 30جون 2015ء تک ریلوے کو 31ارب 80کروڑ روپے کماکر دیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ریلوے ملازمین کے لیے ریلوے لیبر بینیفٹ پیکج کا اعلان کریں گے، ریلوے کو سیاست سے پاک کر دیا ہے اب جیالے متوالے بھرتی نہیں کیے جاتے سب کچھ میرٹ پر ہوتا ہے۔ وزیرریلوے نے کہا کہ ملک قرضوں پرچل رہا ہے،ہمیں ملک کو قرض سے نجات دلانی ہے، ریلوے کا خسارہ آئندہ 4سے 5سال میں ختم کردیں گے۔ پہلے ایک دن کا تیل ہوا کرتا تھا اب ریلوے کے پاس 15دن کا ذخیرہ ہوتاہے،میرا تیرا ختم کریں،پاکستان ایک ہے، ہمارے کام میں رکاوٹیں نہ ڈالیں بلکہ تنقید کرنے والے دیکھ لیں تبدیلی آرہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلی حکومتوں پر غیرملکی حکومتوں کا اعتماد نہیں تھا، ایک نوزائیدہ جماعت کو یہ سمجھ نہیں آسکتاکہ مسلم لیگ (ن) کو ووٹ کیوں ملتے ہیں۔ٹرینوں کی اپ گریڈیشن کے حوالے انہوں نے کہا کہ تمام ٹرینوں کو مرحلہ واراپ گریڈ کررہے ہیں جبکہ تمام ٹرینوں کی اب گریڈیشن کے لیے ڈھائی تین سال لگیں گے، سب سے پہلے پشاور، پنڈی، لاہور کراچی ٹریک کواپ گریڈ کرینگے۔

انکا کہنا تھا کہ ماضی میں ٹرینیں 14،14گھنٹے لیٹ ہوتی تھیں۔سعد رفیق نے کہا کہ پاک چین کوریڈور2ڈھائی سال کا نہیں 20سال کا منصوبہ ہے،ایک صوبے کے وزیر اعلی کہتے ہیں انکے صوبے کو اقتصادی راہداری سے کچھ نہیں مل رہا، جو آج انگلیاں اٹھارہے ہیں انہوں نے اپنے دور میں کام کیوں نہیں کیا، کچھ لوگ سی پیک کو متنازع بنانا چاہ رہے ہیں، حکومت نے کبھی نہیں سوچا کہ پنجاب کو سی پیک سے زیادہ فائدہ پہنچے، ہم چینیوں کی ڈکٹیشن نہیں مانتے،وہ ہماری ڈکٹیشن نہیں مانتے ۔انہوں نے کہا کہ صرف چین کی مدد پر انحصارنہیں دیگر ذرائع سے بھی مدد لے رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :