راہداری منصوبہ صرف ایک روڈ کا نام نہیں ہے ،اس کے تمام لوازمات کو پورا کر نا منصوبے کا اہم حصہ ہے، جے یو آئی (ف) نے اے پی سی میں سی پیک بارے متفقہ سفارشات مرتب کی ہیں، موجودہ حا لا ت میں حکومت کو پار لیمنٹ میں مو جود تمام جماعتوں کو اعتماد میں لے کرفیصلے کر نے ہوں گے

ڈپٹی چیئر مین اور جے یو آئی (ف)کے سیکرٹری جنرل مو لا نا عبد الغفور حیدری کی میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 9 جنوری 2016 22:15

لاہورشیخوپورہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 جنوری۔2016ء) سینیٹ کے ڈپٹی چیئر مین اور جے یو آئی (ف)کے مر کزی سیکرٹری جنرل مو لا نا عبد الغفور حیدری نے کہا ہے کہ راہداری منصوبہ صرف روڈ کا نام نہیں ہے بلکہ اس منصوبے کے تمام لوازمات کو پورا کر نا اس منصوبے کا اہم حصہ ہے اسی حوا لے جمعیت علماء اسلام نے پشاور میں اے پی سی کی ہے اور ہم نے وہاں پر متفقہ سفارشات مرتب کی ہیں، حکومت کو اے پی سی کی سفارشات کی طرف توجہ کر نی چاہیے اور یہ بات بھی بھولنی نہیں چاہیے کہ اس منصوبے کو ناکام کر نے کی سازششیں بھی ہو رہی ہیں ان حا لا ت میں حکومت کو پار لیمنٹ میں مو جود تمام جماعتوں کو اعتماد میں لے کرفیصلے کر نے ہوں گے،(کل ) اتوار کو اسلام آباد میں ایک اور اے پی سی ہورہی ہے امید ہے اس مسئلے کا کوئی متفقہ حل نکل آئے گا۔

(جاری ہے)

ہفتہ کو مر کزی میڈیا سیل کے مطا بق وہ یہاں مختصر قیام کے دوران اور مریدکے میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے اس موقع پر مو لا نا محمد امجد خان،مولا نا محب النبی ،حافظ محمد قاسم ،حافظ اشرف گجر ،قاری نذیر احمد ،حا فظ غضنفر عزیز ،مو لا نا امتیاز ،حا فظ عبد الواجد ،حافظ معاویہ محمود ،حافظ عبد الصمد،قاضی عمیر اکمل اور دیگر مو جو د تھے ایک سوال کے جواب میں مو لا نا حیدری نے کہا کہ ہمارے نزدیک پا کستان انڈیا کے تعلقات کی بہتری کے لیئے ضروری ہے کہ بھارت پا کستان پر الزامات کا انداز ختم کرے اور ہر ہونے والے واقعہ کو پا کستان کے ساتھ نہ جوڑ ے انہوں نے کہا کہ انڈیا الزام تو لگا دیتے ہے لیکن اس الزام کا کو ئی ثبوت نہیں پیش کر سکتا یہی بات پا کستان اور انڈیا کے درمیان بہتر تعلقات میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے انہوں نے کہا کہ پا کستان خطے میں امن کے لیئے کوشاں ہے اب خطے کے دیگر ممالک خصوصا بھارت کی ذمے داری ہے کہ وہ اس حوالے سے اپنا کردار ادا کریں انہوں نے کہا کہ خطے کی عوام چین کے مثبت کردار کو سراہتے ہیں بھارت بڑا ملک ہو نے کے ناطے سے اب اس کی ذمے داری ہے کہ وہ بھی منفی پا لیسیوں کو چھوڑ کر مثبت پا لیسیوں کی جانب بڑھے مو لا نا حیدری نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ عالم اسلام کو اس بات پر ضرور سوچنا چاہیے کہ عالمی استعمار مسلم ممالک کو اپس میں لڑانا چاہتے ہیں اس حوالے سعودی عرب اور ایران کو بہت زیادہ غور کر نے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ جے یو آئی کا مؤقف ہے کہ سعودی عرب نے اپنے شہریوں کو سزا دی ہے یہ اس کا ملکی اور قانونی حق ہے اس میں کسی دوسرے ملک کو مداخلت نہیں کر نی چاہیے اور ہمارے نزدیک پا کستان ، ترقی ،مصر اور دیگر اسلامی ممالک کو مل کر دونوں ملکو ں کے درمیان کشید گی کو ختم کر نے کے لیئے مصالحت کا کردار ادا کر نا چاہیے تاکہ کسی بھی سطح پر عالمی استعما ر کی لڑانے کی سازش کا میاب نہ ہو سکے۔

دریں اثناء جے یو آئی شیخوپورہ کے زیر اہتمام سیر ت النبی کا نفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مو لا نا عبد الغفور حیدری نے کہا کہ پا کستان دو قومی نظریے کی بنیاد پر بنا دو قومی نظریے میں اسلام اور قر آن کا نظام اصل بنیاد ہے انہوں نے کہا کہ اس نظام کے نفاذ کے لیئے جمعیت علماء اسلام پار لیمنٹ کے اندر اور باہر پر امن جدو جہد کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ نظام مصطفی کے عدم نفاذ کے باعث وطن عزیز کو آج بہت سے مسائل کا سامناہے اور ملک بحرانوں کی طرف بڑھتا ہی جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ نظام مصطفی کے نفاذ سے ہی عوام کو امن بھی ملے گا اور عوام کو سستا انصاف بھی ملے گا اور ملک سے غربت کا خاتمہ بھی ہو گا انہوں نے کہا کہ آج پا کستان کی قوم سستے انصاف کے لیئے ترس رہی ہے اس طرح پا کستانی قوم امن کے قیام اور غربت کے خاتمہ چا ہتی ہے کانفرنس سے جے یو آئی کے قائم مقام سیکر ٹری جنرل مو لا نا محمد امجد خان ،جے یو پی کے سر براہ پیر اعجاز ہاشمی ،جے یو آئی ضلع شیخو پورہ کے امیر حافظ محمد قاسم ،مو لا نا امتیاز کاشمیری اور دیگر نے بھی خطاب کیا مو لا نا محمد امجد خان نے کہا کہ حضور نبی آخر الزمان جو نظام لے کر ائے ہیں اس کے عملی نفاذ تک وطن عزیز بحرانوں سے آزاد نہیں ہو سکتا ہے اسی نظام کے نفاذ کے لیئے وطن وجود میں آیا تھا لیکن 65برس گذرنے کے باجود شریعت مصطفی کا نفاذ نہ ہو سکا یہی وجہ ہے کہ پا کستان مسائلستان بن چکا ہے ہر طرف بحران ہی بحران ہیں مو لا نا محمد امجد خان نے کہا کہ پا کستان کو پھر ایک بار لبرل ازم کی طرف لے جا نے کی کو ششیں کی جارہی ہیں لیکن ایسی ہر سازشوں کا جے یو آئی ہر محاذ پر مقابلہ کرے گی انہوں نے کہا کہ پا کستان نظام مصطفی کے نفاذ کے لیئے بنا ہے اور اس نظام کے عملی نفاذ تک ہماری پر امن جدو جہد جار ی رہے گی۔

متعلقہ عنوان :