سندھ کی اپوزیشن جماعتوں کا پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت کیخلاف گرینڈ الائنس کے قیام کا اعلان ، پیر پگارا گرینڈ الائنس کے سربراہ منتخب

وہ اس اتحاد کا حصہ بننے یا نہ بننے کا فیصلہ پارٹی کی اعلیٰ قیادت کی مشاورت سے کرے گی، مسلم لیگ (ن)

ہفتہ 9 جنوری 2016 22:36

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 جنوری۔2016ء) سندھ کی اپوزیشن جماعتوں نے پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت کیخلاف گرینڈ الائنس کے قیام کا اعلان کردیا ہے اپوزیشن جماعتوں نے متفقہ طور پر پیر پگارا کو گرینڈ الائنس کا سربراہ منتخب کیا ہے۔ سندھ کی اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کی ناقص کارکردگی اور کرپشن کیخلاف گرینڈ الائنس بنا لیا ہے۔

گرینڈ الائنس بنانے کا فیصلہ کنگری ہاؤس کراچی میں پیر پگارا کی سربراہی میں منعقدہ اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں سابق گورنر سندھ ممتاز علی بھٹو، سابق وزرائے اعلیٰ سندھ سید غوث علی شاہ، ڈاکٹر ارباب غلام رحیم، سید مظفر حسین شاہ، مسلم لیگ (ن) کے ااسماعیل راہو، سینیٹر نہال ہاشمی،حکیم بلوچ، پی ٹی آئی کے نادر اکمل لغاری، خرم شیر زمان، مسلم لیف گنکشنل کے پیر صدرالدین شاہ راشدی، پیرزادہ یاسر سائیں، سندھ کے سابق وزیر داخلہ ڈاکتر ذوالفقار مرزا، سید ظفر اقبال شاہ، حسین ہارون اور ایاز لطیف پلیجو کے علاوہ دوسرے رہنماؤں نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں شریک سیاسی پارٹیوں کے سربراہان نے متفقہ طور پر پیر پگارا کو گرینڈ الائنس کا سربراہ منتخب کرلیا ہے۔ الائنس بننے کے بعد میڈیا سے بات کریت ہوئے پیر پگارا نے کہا کہ سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت نے صوبے کو جتنا نقصان پہنچایا ہے اس کی تلافی ممکن نہیں ہے۔ سندھ کو مزید نقصان سے بچانے کے لیے ہم اکٹھے ہوئے ہیں گزشتہ 8 سالوں مین سندھ کے وسائل کو لوٹا کھسوٹا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ رینجرز کو مکمل اختیارات کے ساتھ پورے سندھ میں تعینات کیا جائے اور اسے صوبے بھر میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائی کرنے کا اختیار دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ مین رینجرز نے بہت اچھا کام کیا ہے کراچی میں اس کی کوششوں کے سبب امن بحال ہوا ہے اور اب لوگ سکون کی زندگی گزار رہے ہیں۔ رینجرز کی کارکردگی قابل تعریف ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس صوبہ کا آئی جی سندھ خودضمانت پر ہو وہاں کیا امن و امان بحال کرے گا انہوں نے کہا کہ رینجرز کو اختیارات ملیں تو وہ آئی جی سندھ کو بھی اٹھالیں۔ سندھ پولیس کیا کرے گی جب خود ان کا آئی جی ضمانت پر کام کر رہا ہو۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو زیب نہیں دیتا کہ وہ کرمنلز کو بچائیں پیر پگارا نے سیاسی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ اپنی صفوں سے جرائم پیشہ افراد کو نکال دیں تب ہی صوبے اور اس شہر میں پائیدار امن کا خواب شرمندہ تعبیر ہوسکتا ہے۔

پیر پگارا نے کہا کہ سندھ حکومت متنازعہ لوگ چلا رہے ہیں جب ایسے لوگ حکومت چلائیں تو پھر نتیجہ سب کے سامنے ہے۔سابق وزیر اعلیٰ سندھ ڈاکٹر ارباب غلام رحیم نے کہا کہ گرینڈ الائنس وقت کی ضرورت تھی کیونکہ پیپلز پارٹی نے سندھ کو لوٹ مار کے سوا کچھ نہیں دیا انہوں نے کہا کہ کرپشن کے خلاف اور گڈگورننس کے قیام کے لئے جو کچھ ہوسکا ہم جدوجہد کریں گے۔

ارباب رحیم نے تجویز پیش کی کہ پیپلز پارٹی نے اپنے سیاسی مخالفین کے ساتھ جو مظالم کئے ہیں ان کے بارے میں تحقیقات کے لئے ایک کمیٹی قائم کی جائے۔ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ نا اہل حکومت کی ناقص کارکردگی نے ہمین گرینڈ الائنس بنانے پر مجبور کیا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ تھر کی صورتحال پر مجرمانہ غفلت برت رہی ہے۔لیاقت جتوئی کا کہنا تھا کہ مرکزی حکومت آنکھیں بند کر کے بیٹھی ہے۔

پورے سندھ میں آپریشن ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ زیادتیاں کرنے والی نا اہل حکومت ہمارے اوپر مسلط کی گئی ہے۔ ارباب غلام رحیم نے کہا کہ گرینڈ الائنس سندھ کے عوام کی خواہش پر بنایا گیا ہے۔ سندھ میں کرپشن اور بیڈ گورننس کا راج ہے۔ ذوالفقار مرزا نے کہا کہ سندھ دھرتی اس وقت خون آلود ہے۔ سندھ دھرتی کو بچانے کے لیے تمام سینئر سیاستدان آج جمع ہوئے ہین اور حکومت کے خلاف کھڑے ہیں سندھ کا سب سے بڑا چور آصف زرداری ہے۔

آصف زرداری نے کہا ہے کہ 2016ء کا پہلا تحفہ زبردست ملا ہے۔ ہم بھ انہیں شاندا تحفہ دیں گے کہ وہ ساری زندگی یاد رکھیں گے۔ آصف زرداری چور ہیں جو دبئی میں چھپے ہوئے ہیں انہیں ایسی کون سی بیماری ہے کہ وہ عمرے پر تو جاسکتے ہیں لیکن اپنے ملک میں نہیں آسکتے۔ذوالفقار مرزا نے کہا کہ وہ اتحاد کے پلیٹ فارم سے ناانصافی اور ظلم کے خلاف جنگ کا اعلان کرتے ہیں۔

دریں اثنا معلوم ہوا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نئے اتحاد میں ایک مبصر کے طور پر شریک ہوئی جو اپنی قیادت سے ہدایت حاصل کرنے کے بعد اتحاد میں باقاعدہ شمولیت کے بارے میں کوئی فیصلہ کرے گی۔ اپوزیشن کے اتحاد نے الائنس کا نام تجویز کرنے اوراس کے آئندہ کے ایجنڈے کو حتمی شکل دینے کے لئے ایک 16رکنی کمیٹی بھی تشکیل دی ہے۔مسلم لیگ (ن) کا بھی کہنا ہے کہ وہ اس اتحاد کا حصہ بننے یا نہ بننے کا فیصلہ پارٹی کی اعلیٰ قیادت کی مشاورت سے کرے گی اور آج کے اجلاس میں اس کی شرکت بھی مبصر کی حیثیت سے تھی۔