ہٹلر کی موت ڈرامہ تھی۔ نئے شواہد مل گئے

Fahad Shabbir فہد شبیر پیر 11 جنوری 2016 00:10

ہٹلر کی موت ڈرامہ تھی۔ نئے شواہد مل گئے

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10جنوری۔2016ء)ایک سابق سی آئی اے ایجنٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ جنگ عظیم دوم کےاختتام پر بنکر میں ہٹلر کی موت ایک ڈرامہ تھی۔ اس ٹیم نے ایسے کاغذات، جو اس سے پہلے منظرعام پر نہیں آئے، کا جائزہ لینے بعد بتایا کہ ہٹلر نے خودکشی نہیں کی بلکہ جزائر کناری فرار ہوگیا تھا۔سی آئی اے کے سابق ایجنٹ باب بائر نے کہا کہ حکومتی بیان سے ہمیں جھوٹ کے علاوہ کچھ نہیں ملتا۔

باب کا کہنا ہے کہ ہم تاریخ کا پھر سے تجزیہ کر رہے ہیں، اُس تاریخ کا جس میں یہ طے ہوچکا ہے کہ ہٹلر اپنے بنکر میں مارا گیا تھا لیکن اس کے لیے ہمارے پاس کوئی ثبوت نہیں۔ باب کی ٹیم نے حال ہی میں منظر عام پر آنے والے 700 خفیہ کاغذات کا جائزہ لیا ہے۔ایک کاغذ کے مطابق امریکی فوجیوں کو نہ توجرمنی میں ہٹلر کی لاش ملی اور نہ ہی کوئی ایک ثبوت ، جس سےاُس کے مرنے کا پتہ چلتا ہو۔

(جاری ہے)

اس ٹیم کا کہنا ہے کہ ہٹلر کے لیے اپنے ڈبل یا ہمشکل کی مدد سے اپنی موت کا ڈرامہ کرنا کچھ مشکل نہیں تھا۔ روس کو ہٹلر کی جو لاش ملی تھی وہ ہٹلر کے قد سے 5انچ چھوٹی تھی۔ اس لاش کی کھوپڑی بھی ہٹلر کی کھوپڑی سے چھوٹی تھی۔ ہسٹری چینل کی ایک سیریز میں اقوام متحدہ کے سابق جنگی جرائم کے تفتیش کار جون سینسچ نے ایک ایسے شخص کا انٹرویوکیا تھا، جو ہٹلر کے فرار کا مبینہ گواہ تھا۔

تعمیرات کا کام کرنے والے سابق یونانی شخص نے بتایا کہ 1945 میں ، وہ ساموس کی ایک خانقاہ میں خفیہ تعمیرات کر رہا تھا۔ اس نےبتایا کہ اسے جرمنوں کے لیے خفیہ سرنگ اور کمپارٹمنٹ بنانےپڑے۔ اس نے بتایا کہ وہ 5 جرمن نازی تھے اور اُن میں سےایک ایڈولف ہٹلر تھا۔اس نے بتایا کہ وہ واقعی ہٹلر تھا، جس کی شناخت اسے ہٹلر کے جہازوں سے ہوئی۔ مسٹر سینسچ کا کہنا ہے کہ ہٹلر کی خودکشی کو ہی سچائی سمجھا جاتا ہے مگر یہ کافی مشکوک ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ہٹلر نے کناری جزائر سے یو بوٹ کے ذریعےارجنٹائن تک سفر کیا، جس کے بعد وہ اپنے ساتھیوں سے مل گیا۔