عدالتی حکم کے باوجود اندرون شہر میں غیرقانونی تعمیرات کیخلاف درخواست پر پنجاب حکومت سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری

پیر 11 جنوری 2016 15:21

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 جنوری۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے عدالتی حکم کے باوجود اندرون شہر میں غیرقانونی تعمیرات کے خلاف درخواست پر پنجاب حکومت سمیت دیگر فریقین کو 22جنوری کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر ریکارڈ سمیت پیش ہونے کا حکم دیدیا ۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ نے شہری آصف علی مرزا کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی ۔

درخواست گزار کے وکیل اظہر صدیق نے موقف اختیار کیا کہ عدالتی احکامات کے باوجود اندرون شہر میں بلند و بالا غیر قانونی عمارتوں کی تعمیرات کا کام جاری ہے.پولیس اور والڈ سٹی افسران کی ملی بھگت سے غیرقانونی تعمیرات سے اندرون شہر کا تاریخی حسن تباہ ہو کر رہ گیا ہے، اندرون شہر تاریخی قومی ورثہ ہے جسے محفوظ بنانے کے بجائے غیر قانونی تعمیرات کے ذریعے تباہ کیا جا رہا ہے،اندرون شہر کے باسیوں کو ٹریفک اور دیگر مسائل کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے،عدالت کے واضح احکامات کے باوجود اتھارٹی کے قوانین کے لئے عوامی تجاویز بھی طلب نہیں کی گئیں نہ ہی عوامی سماعت کی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ عدالتی احکامات نظر انداز کرنے پر ڈی جی والڈ سٹی اور ذمہ دار افسروں کے خلاف موثر کاروائی کرنے کا حکم دیا جائے۔والڈ سٹی اتھارٹی کے فعال ہونے تک اندرون شہر کے تاریخی ورثے کی حفاظت کی ذمہ داری ایل ڈی اے کے سپرد کی جائے۔فاضل عدالت نے پنجاب حکومت، والڈ سٹی اتھارٹی اور سی سی پی او لاہور کو 22جنوری کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر ریکارڈ سمیت پیش ہونے کا حکم دیدیا اور سماعت ملتوی کر دی ۔

متعلقہ عنوان :