مسلم لیگ (ق) نے لاہور میں85ہزار درختوں کی کٹائی پر تحریک التوائے کار پنجاب اسمبلی میں جمع کروادی

منگل 12 جنوری 2016 13:05

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 جنوری۔2016ء) پاکستان مسلم لیگ (ق) نے لاہور میں85ہزار درختوں کی کٹائی پر پنجاب اسمبلی میں تحریک التوائے کار جمع کروادی ۔رکن اسمبلی خدیجہ عمر فاروقی کی جانب سے جمع کروائی گئی تحریک التوائے کار میں کہا گیا ہے کہ محکمہ جنگلات پنجاب کے لاہور سرکل میں درختوں کی کٹائی روزمرہ کا معمول بن چکا ہے ہے 85ہزار درخت جن کی مالیت40کروڑ روپے سے زائد بنتی ہے ملی بھگت سے چند سالوں میں ہی کٹوا دیئے گئے ہیں ، بااثر شخصیات کے ساتھ تعلق کی بناء پر کسی افسر کے خلاف کارروائی عمل میں لانے کی بجائے معاملے کو مسلسل سرد خانے کی نظر کیاجارہا ہے ۔

مسلم لیگ ق کی تحریک التوائے کار میں کہا گیا ہے کہ ناظم اعلیٰ جنگلات لاہور سرکل کی ملی بھگت سے جنگل چونگ جس کے کمپارٹمنٹ نمبر17,12,11,10,9,8اور18جن میں شیشم کے4ہزار 821درخت جن کی عمریں25سے 30سال کے قریب تھیں جولائی2015تک فارسٹ گارڈ کی رپورٹ کے مطابق موقع پر موجود تھے ،فارسٹ گار ڈ کی آخری رپورٹ میں صرف چند درختوں کے علاوہ باقی تمام درخت موقع سے غائب ہیں انتہائی تشویشناک ہے رپورٹ میں اس بات کا بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ شیشم کے ایک درخت کی کم از کم مالیت دس ہزار روپے کے حساب سے ان درختوں کی مالیت پونے پانچ کروڑ روپے سے زائد بنتی ہے نیز جنگل بھچو کے 115ایکڑرقبہ سے83ہزار سے زائد درخت غائب ہیں جن کی عمریں 10سے15سال بتائی گئی ہیں ۔

(جاری ہے)

ان درختوں کی مالیت 42کروڑ روپے بنتی ہے مزید برآں سرکاری جنگل کی زمین کی مٹی بھی پرائیویٹ ہاؤسنگ سوسائٹیوں کو فروخت کردی گئی جس کے باعث موقع پر20فٹ تک گڑھے موجود ہیں ۔تحریک التوائے کار میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس جرم میں ملوث تمام مجرموں کو گرفتار کیا جائے اور اس کی رپورٹ پنجاب اسمبلی میں پیش کی جائے کہ حکومت نے ان کے خلاف کیا اقدامات اٹھائے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :