مخالفین پر ہونٹ سینے اور تشدد کا الزام لگانے والے عادل چٹھہ کا پولی گرافک مشین کی رپورٹ میں جھوٹ پکڑا گیا

تفتیشی اور ڈاکٹروں کی ٹیم کے سامنے بھی ہونٹ خود سینے کا اعتراف کر لیا ، حقائق سامنے آنے پر اب قانونی کارروائی کی جائیگی‘ پولیس ذرائع

منگل 12 جنوری 2016 14:18

مخالفین پر ہونٹ سینے اور تشدد کا الزام لگانے والے عادل چٹھہ کا پولی ..

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 جنوری۔2016ء) مخالفین پر ہونٹ سینے اور تشدد کا الزام لگانے والے سانگلہ ہل کے رہائشی علی عادل چٹھہ کا پولی گرافک مشین کی رپورٹ میں جھوٹ پکڑا گیا ،تفتیشی اور ڈاکٹروں کی ٹیم کے سامنے بھی ہونٹ خود سینے کا اعتراف کر لیا ۔ چند روز قبل نیلا گنبدسے ہونٹ سلے ہوئے اور زخمی حالت میں ملنے والے نوجوان کو میو ہسپتال داخل کرایا گیا تھا ۔

سانگلہ ہل کے رہائشی علی عاد ل چٹھہ نے الزام عائد کیا تھاکہ اسے مخالفین نے زمین ہتھیانے کیلئے اغواء کیا اوراس پر بد ترین تشدد کر کے تانبے کی تار سے اس کے ہونٹ بھی سی دئیے اور اسے زخمی حالت میں نیلا گنبد کے قریب پھینک کر فرار ہو گئے۔لرزہ خیزواقعہ پر وزیر اعلیٰ نے کنگ ایڈ ورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس پرنسپل کی سربراہی میں میڈیکل بورڈ تشکیل دیا تھا جس نے اس کا مکمل معائنہ کیا اور اس کی رپورٹ میں ثابت ہوا تھاکہ ہونٹ خود سیے گئے ہیں جبکہ پولیس کے اعلیٰ افسران نے بھی تفتیش میں اس کے بیانات پر شکوک و شبہات ظاہر کئے تھے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق گزشتہ روز علی عادل کا فرانزک لیب میں پولی گرافک مشین پر چار گھنٹے ٹیسٹ کیا گیا جہاں ا س کا جھوٹ پکڑا گیا ہے اور اس نے تفتیشی اور ڈاکٹروں کی ٹیم کے سامنے بھی اعتراف کر لیا ہے ۔ پولیس کے مطابق اس کے بعد اس کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جا سکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :