خاص لوگوں کیلئے حکومت پنجاب کے خاص اقدامات،سپیشل افراد کیلئے 3500آسامیاں،1700آسامیوں پر بھرتی مکمل

حکومت پنجاب کے تحت 975مقامات پر سپیشل افراد کیلئے خصوصی اقدامات

منگل 12 جنوری 2016 22:50

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔12 جنوری۔2016ء) زندہ اور متحرک معاشرے سپیشل اور معذور افراد کی ضروریات سے نہ صرف آگاہ ہوتے ہیں بلکہ انہیں پورا کرنے کیلئے ضروری اقدامات بھی اٹھاتے ہیں۔ سپیشل افراد کی معذوری اور جسمانی کمی ان کی صلاحیتوں کے اظہار میں قطعاً حائل نہیں ہونے دی جاتی بلکہ انہیں مختلف مواقع سے فائدہ اٹھانے کے قابل بنایا جاتا ہے۔

سپیشل افراد کی بحالی اور انہیں معاشرے کا کارآمد فرد بنانے کیلئے دنیابھر میں حکومتی اداروں کے ساتھ غیرسرکاری تنظیمیں بھی بھرپور کردار ادا کرتی ہیں۔ پاکستان بالخصوص پنجاب میں سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ اور محکمہ بیت المال سپیشل افراد کی بحالی اور تعلیم و تربیت کیلئے بھرپورکردار ادا کررہے ہیں۔ وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف کی ہدایت پر معذور اور سپیشل افراد کیلئے پالیسی سٹریٹجی ، قانونی طریقہ کار، بھرتی، ٹریننگ اور ان کی بحالی کیلئے خصوصی اقدامات کیلئے لائحہ عمل مرتب کیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

سپیشل افراد کیلئے پی ڈبلیو ڈی پالیسی مستقبل میں بھی اہم دستاویز تصور کی جائے گی۔ پالیسی تیار کرنے کا مقصد سپیشل افراد کیلئے تعلیمی سہولیات کی فراہمی، انہیں ہنرمند بنانا، ان کی بحالی اور معذوری کی وجہ سے ہونے والے خطرات کو کم کرنے کے مستقل اسباب پیدا کرنا ہیں۔پالیسی سازی میں سپیشل افراد کیلئے عالمی معیار اور قوانین کے علاوہ زمینی حقائق کو بھی مدنظر رکھا گیا ہے۔

سرکاری ادارں میں قوت گویائی اورسماعت سے محروم، بصری کمزوری کے شکار افراداور جسمانی اعضاء کی معذوری اور کمزوری کے شکار افراد کیلئے ملازمتوں میں تین فیصد کوٹے کی پالیسی کامیابی سے نافذ کی جاچکی ہے۔حکومت کی طرف سے نجی اداروں میں سپیشل افراد کی ملازمتوں کیلئے ترغیب دی جا رہی ہے۔حکومت پنجاب کی طرف سے سپیشل افراد کیلئے 3500ملازمتوں کا اعلان کیاگیا ہے جن میں سے 1700آسامیوں پر سپیشل افراد کو بھرتی کیا جا چکا ہے۔

بلدیاتی انتخابات کے بعد سپیشل افراد کیلئے ملازمتوں کے مزید مواقع بھی پیدا ہوسکتے ہیں۔ تاہم حکومتی اداروں میں ملازمتوں کے مواقع محدود ہونے کے باعث نجی اداروں کو بھی سپیشل افراد کی بحالی کیلئے آگے بڑھ چڑھ کر اپناکردار ادا کرنا چاہیے۔ حکومتی کاوشوں کے نتیجے میں میٹرو کیش اینڈ کیری لاہور ، راولپنڈی اور اسلام آباد نے سپیشل افراد کو ملازمتوں کی فراہمی کی پیش کش کی ہے جبکہ فوڈچین کے عالمی شہرت یافتہ ادارے نے لاہور میں ایک برانچ میں تمام تر ملازمتیں سپیشل افراد کیلئے مختص کر دی ہیں۔

سپیشل افراد کو ان کے کوٹے کے مطابق ملازمتیں فراہم نہ کرنے والے نجی اداروں سے جرمانہ وصول کرنے کا سلسلہ بھی شروع کر دیا گیا ہے۔ جرمانے کی صورت میں وصول ہونے والی رقوم سپیشل افراد کی فلاح و بہبود کیلئے خرچ کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ کی ہدایت پر پنجاب کے 36اضلاع میں سپیشل افراد کو ملازمتوں کے حصول کے طریقہ کار سے آگاہ کرنے اور انہیں سہولتیں فراہم کرنے کیلئے خصوصی سہولت سنٹر ز کام کر رہے ہیں جبکہ لاہور میں صوبائی ہیڈکوارٹر کے طور پر ایک خصوصی سیل سپیشل افراد کو ملازمتوں کی فراہمی میں درپیش رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے روزانہ کی بنیاد پر کام کر رہا ہے اور سپیشل افراد کیلئے خصوصی ویب سائٹ بنائی جاچکی ہے جسے وقتاً فوقتاً ضرورت کے مطابق اپ گریڈ بھی کیاجاتا ہے۔

یہ امر اظہرمن الشمس ہے کہ خصوصی افراد جسمانی مشقت کے کام سہولت سے سرانجام نہیں دے سکتے۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت پنجاب معاشرے کے ان خوبصورت اور ناگزیر افراد کیلئے ’’سوفٹ جاب‘‘ کی نشاندہی کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے۔تاہم رائج الوقت سسٹم میں سپیشل افراد کیلئے سوفٹ جاب کی نشاندہی کا کوئی طریقہ کار موجود نہیں۔ سپیشل افراد کیلئے سوفٹ جاب کی نشاندہی کا طریقہ کار وضع کرنے کیلئے وزیراعلیٰ کی ہدایت پر خصوصی اقدامات بھی کئے جا رہے ہیں تاکہ ہمارے معذور بھائیوں کو کسی تکلیف اور دشواری کا سامنا نہ ہو۔

سپیشل افراد کیلئے پالیسی کو کامیاب بنانے کی غرض سے مستنداعداد و شمار کا حصول بہت ضروری ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت پنجاب بصارت کی کمزوری کاشکار افراد کی رجسٹریشن شروع کر چکی ہے تاکہ پالیسی سازی میں دشواری نہ ہو۔ این جی او سیکٹر کی استعداد کار کو بھرپور طریقے سے استعمال کرنے کیلئے پنجاب ویلفیئر ٹرسٹ(فار ڈس ایبلز)قائم کیاگیا ہے۔پنجاب ویلفیئر ٹرسٹ (فار ڈس ایبلز) این جی اوزکے ذریعے حکومتی امداد کو سپیشل افراد کیلئے استعمال یقینی بنا رہا ہے۔

این جی اوز کے ذریعے جسمانی کمزوری کے شکار افراد کو ٹریننگ بھی فراہم کی جارہی ہے۔ حکومت نے سپیشل افراد کی ٹریننگ کیلئے مختص فنڈز میں خاطرخواہ اضافہ کر دیا ہے۔ حکومت نادار سپیشل افراد کو مالی معاونت بھی فراہم کر رہی ہے بلکہ پنجاب بیت المال بھی میسر وسائل کا 10فیصد سپیشل افراد کیلئے مختص کرچکا ہے۔ محکمہ عشر و زکوٰۃ بھی ضرورت مند سپیشل افراد کو مالی امداد فراہم کرنے کیلئے معاونت کرے گا۔

حکومت امسال پنجاب کے 13اضلاع میں بصارت کی کمزوری کے شکار افراد کو اندھاپن سے بچانے کیلئے لوویژن کلینکس قائم کرے گی۔مذکورہ لو ویژن کلینکس کے قیام کے خاطرخواہ نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔ حکومت پنجاب محکمہ ہیلتھ کی معاونت سے دیگر اضلاع میں بھی بصارت کی کمزوری کے شکار کے بروقت علاج کیلئے لوویژن کلینک قائم کرے گی۔حکومت پنجاب نے وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف کی ہدایت پر جسمانی معذوری کے شکار افراد کیلئے خاطرخواہ اقدامات اٹھائے ہیں۔

جسمانی معذوری کے شکار افراد کیلئے پنجاب کے تعلیمی اداروں میں داخلے کیلئے عمرکی حد ختم کر دی گئی ہے اور داخلہ حاصل کرنے پر سپیشل افراد کیلئے تمام تر واجبات معاف کر دیئے جائیں گے۔ ان میں ٹیوشن فیس، ہاسٹل فیس اور یوٹیلٹی واجبات شامل ہیں۔ پی ایچ ڈی اور ایم فل میں داخلے کیلئے ہائرایجوکیشن میں معذور افراد کیلئے ایک سیٹ کا کوٹہ مختص کیاگیا ہے۔

سرکاری یونیورسٹی میں داخلے پر معذور افراد کو خصوصی طور پر لیپ ٹاپ فراہم کیا جائے گا اور تعلیم مکمل کرنے پر خصوصی وہیل چیئر فراہم کی جائے گی۔ سپیشل افراد کیلئے خصوصی طور پر بینکنگ سروسز فراہم کرنے کا اہتمام کیاگیا ہے۔ مقابلے کے امتحانات جیسے سی ایس ایس اور پی ایم ایس وغیرہ میں معذور افراد کیلئے خصوصی طور پر معاون کو ساتھ بٹھانے کی اجازت بھی دی جاتی ہے۔

تمام سرکاری عمارات میں معذور افراد کیلئے سپیشل راستے، خصوصی ڈھلوانی راستے، پارکنگ اور ٹائلٹ کے علاوہ داخلے پر وہیل چیئر فراہم کرنا بھی ضروری قرار دیا گیا ہے۔ سپیشل افراد کو سپیشل سی آئی این سی (شناختی کارڈ) بھی جاری کیا جاتا ہے۔ سپیشل افراد کو فضائی سفر ، ریلوے اور روڈ کے ذریعے سفر کرنے پر کرائے میں پچاس فیصد رعایت دی جاتی ہے۔

سپیشل افراد کو کار یا ’’ڈس ایبلٹی فرینڈلی وہیکل‘‘ ڈیوٹی فری امپورٹ کرنے کی سہولت بھی حاصل ہے۔ حکومت پنجاب کے تمام سرکاری ہسپتالوں اور طبی مراکز میں سپیشل افراد اور ان کے خاندان کو مفت علاج کی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے جبکہ حکومت پنجاب کی طرف سے سرکاری اداروں میں ملازمت کیلئے عمر کی بالائی حد میں خصوصی طور پر 10سال مزید رعایت بھی فراہم کی گئی ہے۔

صوبہ بھر میں معذور افراد کیلئے تین فیصد کوٹے کے حساب سے 3799آسامیاں ہیں۔ 3435آسامیاں مشتہر کی جاچکی ہیں جبکہ 1718آسامیوں پر بھرتی کی جاچکی ہے۔ ان میں جسمانی معذوری کے شکار 1183افراد بصارت کی کمزوری کے شکار 358افراد ، گونگے بہرے 167افراد جبکہ دیگر جسمانی معذوریوں کے شکار39افراد شامل ہیں۔ صوبہ بھر میں کمزوری بصارت کے شکار 590افراد عارضی ملازمتوں پر کام کر رہے ہیں۔

حکومت پنجاب جسمانی معذوری کے شکار افراد کو ملازمتوں کی فراہمی کیلئے 70لاکھ 81ہزار روپے کے فنڈز مختص کر چکی ہے۔حکومت پنجاب کے تحت کام کرنے والے 1582اداروں میں معذور افراد کیلئے 9535آسامیوں کا کوٹہ ہے جس میں سے 6519افراد پہلے ہی ملازمتوں پر کام کر رہے ہیں جبکہ مزید 3068آسامیوں پر سپیشل افراد کو ملازمت فراہم کی جائے گی۔ کمزوری بصارت کے شکار25ہزار افراد کی رجسٹریشن کی جاچکی ہے۔حکومت پنجاب سپیشل افراد کی سہولت کیلئے خصوصی سہولتیں فراہم کرنے کیلئے کوشاں ہے جس کیلئے 975سے زائد مقامات پر خصوصی انتظامات کئے جاچکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :