جرمنی نے استنبول خود کش حملے میں 8 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کردی، استنبول دھماکے میں 8 جرمن شہری ہلاک، 9 زخمی ہوئے ،ترک حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں،حملہ قابل مذمت ہے ،جرمنی تحقیقات میں ترکی سے تعاون کرے گا، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ترک حکومت کے ساتھ ہیں،جرمن وزیر خارجہ فرانک والٹر کی صحافیوں سے گفتگو،دہشتگردی کے خلاف جنگ جاری رہے گی ،انجیلا مرکل

منگل 12 جنوری 2016 23:43

برلن/انقرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12جنوری۔2016ء) جرمن وزیر خارجہ فرانک والٹر نے ترکی کے شہر استنبول میں ہونے والے خود کش حملے میں 8 جرمن شہریوں کی ہلاکت اور 9 کے زخمی ہونے کی تصدیق کر دی،جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے خودکش حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ جاری رہے گی ۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق برلن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جرمن وزیر خارجہ فرانک والٹر نے کہاکہ انکے ترک ہم منصب نے انھیں خودکش حملے کی تفصیلات سے آگاہ کیا ہے ۔

دھماکے میں 8 جرمن شہری ہلاک اور 9 زخمی ہوئے ہیں۔انکا کہنا تھاکہ جرمنی حملے کی تحقیقات میں ترکی کی مدد کرے گا۔وزیر خارجہ نے کہاکہ جرمنی استنبول میں ہونے والے خود حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے ہم ترک حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں ۔

(جاری ہے)

انکا کہنا تھاکہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ترک حکومت کے ساتھ ہیں۔اس سے قبل ترک وزیر اعظم احمد داؤد اگلو نے جرمن چانسلر انجیلا مرکل کو ٹیلی فون کرکے دھماکے میں جرمن شہریوں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا اور حملے کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

جرمن چانسلر نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ انھیں اپنے شہریوں کی ہلاکت پر تشویش ہے جرمنی دہشتگردی کے خلاف جنگ جاری رکھے گا،۔اس سے قبل ترک وزیراعظم احمد داوٴد اولو نے استنبول میں ہونے والے خود کش حملے کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ پر عائد کی ہے۔ انہوں نے اِس عزم کا بھی اظہار کیا کہ ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے خلاف ترکی اپنی مسلح کارروائیاں جاری رکھے گا۔ ترکی کے نائب وزیراعظم نعمان کْرتَلمْوس کا کہنا تھاکہ یقینی طور پر خود کش بمبار شام سے ترک سرحد عبور کرنے کے حالیہ ایام میں استنبول پہنچا ہو گا۔

متعلقہ عنوان :