سرگنگارام ہسپتال میں موٹرسائیکل کھڑی کرنے پر تنازعہ

سکیورٹی گارڈ کو شدید ذدوکوب کا نشانہ بنایا گیا

بدھ 13 جنوری 2016 16:48

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔13 جنوری۔2016ء) صوبائی دارالحکومت میں سرگنگارام ہسپتال کے شعبہ بیرونی مریضاں میں موٹرسائیکل کھڑی کرنے کے تنازعہ پر موٹرسائیکل سوار نے سکیورٹی گارڈ کو شدید ذدوکوب کا نشانہ بنایا۔ ہسپتال کے عملہ اور موٹرسائیکل سوار کے حامیوں کے آنے پر ہسپتال 2گھنٹے تک میدان جنگ بنارہا۔ دونوں پارٹیوں کی جنگ میں مریض کو چیک اپ کروانے کے لیے آنے والا شخص بھی زخمی ہوگیا۔

ہسپتال کے عملے نے کام کرکے پولیس بلوا لی جس نے آکر ہنگامہ آرائی کرنے والوں کو حراست میں لے لیا۔ ایس ایچ او تھانہ مزنگ جاوید بٹ نے آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو بھی قصوروار ہوگا اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز سرگنگارام ہسپتال میں شعبہ بیرونی مریضاں کے گیٹ پر موٹرسائیکل سوار نے بائیک اندر لے جانا چاہی جس پر گیٹ پر موجود سکیورٹی گارڈ نے اسے روکا جس پر تلخ کلامی ہوگئی۔

(جاری ہے)

موٹرسائیکل سوار اور اس کے ساتھی نے سکیورٹی گارڈ کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ ہنگامہ کی اطلاع پر ڈی ایم ایس ڈاکٹر عاطف اور ڈاکٹر عمران بھی موقع پر پہنچ گئے ۔ اس اثناء میں موٹرسائیکل سوار نے اپنے دیگر حامیوں کو بلا لیا۔ رانا وقاص نامی جوان جس کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ یونین کا کرتا دھرتا ہے نے اپنے ساتھیوں سمیت خوب ہنگامہ آرائی کی۔

ننگی گالم گلوچ اور ہاتھا پائی کے دوران ایک اسلم نامی شخص جو اپنے مریض کے چیک اپ کے لئے آیا ہوا تھا۔ بیچ بچاؤ کی ذد میں آکر زخمی ہوگیا۔ پولیس تھانہ مزنگ اطلاع ملنے پر موقع پر پہنچ گئی اور ہنگامہ آرائی کرنیوالوں کو تھانے لے گی۔ اس عرصہ آؤٹ ڈور میدان جنگ کا میدان پیش کرتا تھا۔ ایس ایچ او جاوید بٹ نے کہا کہ دونوں پارٹیوں میں جس کا بھی قصور ہوا اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔