پٹھان کوٹ حملہ، حکومت فوج کو کسی طرح کی کارروائی کرنے کا حکم دیتی ہے تو اس کیلئے پوری طرح تیار ہیں،بھارتی آرمی چیف

قوم کو یقین دلاتے ہیں کہ آپ کی فوج قومی سلامتی کو لاحق کسی بھی خطرے کا جواب دینے کیلئے پوری طرح تیار ہے ،پٹھان کوٹ آپریشن کے دوران سیکورٹی اداروں میں تعاون کا کوئی فقدان نہیں تھا،آپریشن قابل تعریف ہے ،کم سے کم جانی نقصان کویقینی بنانے کیلئے آپریشن مکمل کرنے میں وقت لگا،حملے کی جگہ سے پاکستانی نشانہ والااسلحہ ملا ہے ،این آئی اے واقعے کی تحقیقات کررہی ہے،بھارتی آرمی چیف جنرل دلبیرسنگھ سوہاگ کی سالانہ پریس کانفرنس

بدھ 13 جنوری 2016 17:38

پٹھان کوٹ حملہ، حکومت فوج کو کسی طرح کی کارروائی کرنے کا حکم دیتی ہے ..

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔13 جنوری۔2016ء ) بھارتی آرمی چیف جنرل دلبیرسنگھ سوہاگ نے کہا ہے کہ پٹھان کوٹ حملے کے حوالے سے اگر حکومت فوج کو کسی طرح کی کارروائی کرنے کا حکم دیتی ہے تو وہ اس کے لئے پوری طرح تیار ہے،قوم کو یقین دلاتے ہیں کہ آپ کی فوج قومی سلامتی کو لاحق کسی بھی خطرے کا جواب دینے کیلئے پوری طرح تیار ہے ،پٹھان کوٹ آپریشن کے دوران سیکورٹی اداروں میں تعاون کا کوئی فقدان نہیں تھا،آپریشن قابل تعریف ہے ،کم سے کم جانی نقصان کویقینی بنانے کیلئے آپریشن مکمل کرنے میں وقت لگا،حملے کی جگہ سے پاکستانی نشانہ والااسلحہ ملا ہے ،این آئی اے واقعے کی تحقیقات کررہی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق دارالحکومت نئی دہلی میں سالانہ پریس کانفرنس کے دوران جنر ل دلبیر سنگھ نے کہاکہ پٹھان کوٹ حملے سے نمٹنے کے لئے کیا گیا آپریشن پوری طرح فوج کی قیادت میں شروع کیا گیا جو پوری طرح کامیاب رہا۔

(جاری ہے)

اس میں عام شہریوں کی جان بچانے ، فوج کے جوانوں کو کم سے کم نقصان پہنچانے اور اسٹریٹجیک اثاثوں کو نقصان سے بچانے کے مقصد کو پورا کیا گیا۔

انکا کہنا تھاکہ بھارتی فوج پٹھان کوٹ حملے کے بعد ملکی سلامتی کو درپیش کسی بھی خطرے سے نمٹنے کیلئے پوری طرح تیا رہے ۔میں قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ آپ کی فوج قومی سلامتی کو لاحق کسی بھی خطرے کا جواب دینے کیلئے پوری طرح تیار ہے ۔پٹھانکوٹ حملے کے بعد کیا جانے والا آپریشن اچھا تھا کم سے کم جانی نقصان کویقینی بنانے کیلئے ہمیں آپریشن مکمل کرنے میں وقت لگا۔

بھارتی آرمی چیف نے پٹھان کوٹ حملے کے بعد موثرجوابی کاروائی کرنے پر سیکورٹی فورسز کی تعریف کی اور کہاکہ قوم کو درپیش سلامتی کا ماحول زیادہ پیچیدہ اور متحرک ہوتا جارہا ہے ۔ پٹھان کوٹ حملے میں این ایس جی کے شامل ہونے کے بارے میں ایک سوال پر آرمی چیف نے این ایس جی کی تعیناتی کا دفاع کرتے ہوئے کہاکہ این ایس جی یرغمالی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ایک بہترین فورس ہے جس کی تعیناتی درست فیصلہ تھا۔

انکا کہنا تھا کہ حملے کی جگہ سے ہمیں پاکستان کے نشان والا اسلحہ ملا ہے ،این آئی اے واقعے کی تحقیقات کررہی ہے جس سے بعد میں آگاہ کیا جائے گا۔دلبیر سنگھ نے پٹھانکوٹ آپریشن کے دوران سیکورٹی اداروں اور ایجنسیوں کے درمیان تعاون کے فقدان کے حوالے سے تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ آپریشن کے دورا ن سیکورٹی اداروں کے درمیان تعاون اور رابطوں کی کوئی کمی نہیں تھی۔

ہم نے پہلے دن چار دہشتگردوں کو ہلاک کردیا تھا لیکن اس کے بعد عمارت کے اس حصے میں جہاں ہمارے غیر مسلح افراد تھے فائرنگ دوبارہ شروع ہوگئی۔وزیر دفاع منوہر پریکر کے حالیہ بیان کے حوالے سے آرمی چیف کا کہنا تھاکہ حکومت کی پالیسی پر کوئی تبصرہ کرنا میرے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔منوہر پریکر نے کہا تھاکہ جو لوگ بھارت کو تکلیف دینا چاہتے ہیں انھیں بھی اس درد کا احساس دلانا ضروری ہے جس کیلئے جگہ اور وقت کا تعین ہم خود کریں گے ۔