بعض سرکاری محکموں میں تھوڑی بہت کرپشن اب بھی موجود ہے،پرویزخٹک

ہنگو میں ایک بڑی ہاؤسنگ سکیم شروع کرنے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے جبکہ تحصیل ٹل میں سروزئی کے مقام پر سمال ڈیم تعمیر کرنے اور نریاب ڈیم سے بجلی کی پیداوار شروع کرنے کی تجاویز پر سنجیدگی سے غور کیا جائے گا،وزیراعلی پرویزخٹک کی ا ڈیٹر جنرل آف پاکستان سے گفتگو

بدھ 13 جنوری 2016 22:19

بعض سرکاری محکموں میں تھوڑی بہت کرپشن اب بھی موجود ہے،پرویزخٹک

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 جنوری۔2016ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ گورننس سسٹم کو مکمل طور پر شفاف اورمستعد و جوابدہ اور کرپشن سے پاک بنانے کیلئے موجودہ صوبائی حکومت کی بے شمار اصلاحات اور اقدامات کے باوجود بعض سرکاری محکموں میں تھوڑی بہت کرپشن اب بھی موجود ہے اور آڈٹ ڈیپارٹمنٹ سرکاری حسابات کی جانچ پڑتال کے نظام کو سخت اور مستعد بنا کر اس کرپشن کے خاتمے میں صوبائی حکومت کی مدد کرسکتا ہے انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت اس حقیقت کو تسلیم کرتی ہے کہ سرکاری ملازمین کی موجودہ قلیل تنخواہیں کرپشن کی بڑی وجوہات میں سے ایک وجہ ہے اور اسی حقیقت کو مدنظر رکھتے ہوئے صوبائی حکومت نے سرکاری ملازمین کو حاصل سرکاری گاڑیاں اور بنگلے واپس لے کر اُس کی جگہ اُنکی تنخواہوں میں تین سے چار گنا تک اضافہ کیا جائے جس سے نہ صرف کرپشن میں کمی آئے گی بلکہ اُن 90 فیصد ملازمین کو فائدہ ہو گا جنہیں گاڑی اور بنگلے کی مراعات حاصل نہیں ہیں وہ بدھ کے روز اپنے دفتر میں آڈیٹر جنرل آف پاکستان رانا اسد امین اور اکنامک افیر ڈویژن اسلام آباد کی ایڈیشنل سیکرٹری انجم اسد امین سے بات چیت کر رہے تھے خیبرپختونخوا کے اکاؤنٹنٹ جنرل شہزادہ تیمور خسرو بھی ملاقات میں موجود تھے آڈیٹر جنرل نے وزیراعلیٰ سے صوبائی مالیاتی اُمور میں شفافیت اور احتساب خصوصاً خیبرپختونخوا اسمبلی کی پبلک اکاونٹس کمیٹی کی کارکردگی سے متعلق اُمور پر تبادلہ خیال کیا اور اس ضمن میں وزیراعلیٰ کو بعض تجاویز پیش کیں انہوں نے گورننس سسٹم میں شفافیت اور سرکاری خدمات کے محکموں میں سیاسی مداخلت کے خاتمے کے علاوہ سرکاری محکموں میں کرپشن کے خاتمے اور خامیوں سے پاک مالیاتی نظم و ضبط کے قیام کیلئے موجودہ صوبائی حکومت کے اقدامات کو موثر اور نتیجہ خیز قرار دیتے ہوئے ان کو سراہا وزیراعلیٰ نے اس موقع پر کہا کہ صوبے میں پی ٹی آئی کی قیادت میں موجودہ صوبائی حکومت خدماتی اور انتظامی نظام کو ہر قسم کی کرپشن اور بد انتظامی سے پاک کرنے کے لئے پوری طرح پر عزم ہے انہوں نے سیاسی قیادت اور اعلیٰ بیورو کریسی کی دیانتداری کوکرپشن سے پاک صاف ستھرے نظام کیلئے لازمی قرار دیتے ہوئے کہاکہ ناقص سرکاری نظام ، بد دیانتی اور بد عنوانی نے معاشرے کی جڑوں کو کمزور کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے تاہم انہوں نے کہاکہ موجودہ صوبائی حکومت نے ان لعنتوں پر قابو پانے کیلئے اپنے اقدامات کے مطلوبہ نتائج کافی حد تک کامیابی سے حاصل کئے ہیں ضلعی سطح پر پبلک اکاونٹس کمیٹی کے قیام سے متعلق آڈیٹر جنرل کی جانب سے پیش کی گئی تجویز کے جواب میں وزیراعلیٰ نے اُمید ظاہر کی کہ اس طرح کے اقدام سے مختلف محکموں کے خلاف آڈٹ حکام کی جانب سے لگائے گئے اعتراضات کو نمٹنانے میں مدد ملے گی تاہم انہوں نے آڈیٹرجنرل سے کہاکہ وہ سپیکر صوبائی اسمبلی سے اس تجویز پر تبادلہ خیال کریں جو خیبرپختونخوااسمبلی کی پبلک اکاونٹس کمیٹی کے سربراہ ہیں دریں اثناء ہنگو سے تعلق رکھنے والے ڈسٹرکٹ اور تحصیل کونسلروں کے ایک وفد سے باتیں کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے بتایا کہ انہوں نے ہنگو میں ایک بڑی ہاؤسنگ سکیم شروع کرنے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے جبکہ تحصیل ٹل میں سروزئی کے مقام پر سمال ڈیم تعمیر کرنے اور نریاب ڈیم سے بجلی کی پیداوار شروع کرنے کی تجاویز پر سنجیدگی سے غور کیا جائے گا وفد نے ایم این اے خیال زمان اورکزئی اور ایم پی اے شاہ فیصل کی قیادت میں بد ھ کے رو زوزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں وزیراعلیٰ سے ملاقات کی وفد کی جانب سے پیش کئے گئے مسائل اور مطالبات کے جواب میں وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے دوآبہ میں طویل عرصے سے زیر تعمیر ہسپتال کے منصوبے میں غیر معمولی تاخیر کا نوٹس لیتے ہوئے اس ہسپتال کی تکمیل دو ماہ کے اندر مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ اس تاخیر کے ذمہ دار سرکاری افسران کی نشاندہی کریں تاکہ ان کے خلاف کاروائی کی جا سکے انہوں نے ہنگو میں یونیورسٹی کیمپس کے قیام کیلئے پیش رفت تیز کرنے کا یقین دلاتے ہوئے ہائیر ایجوکیشن کے حکام کو ہدایت کی کہ وہ کوہاٹ میڈیکل کالج میں ہنگو کے طلباء کیلئے مختص کردہ کوٹے پر داخلے یقینی بنائیں انہوں نے ہنگو میں صحت کے مراکز میں خالی آسامیوں پر تعیناتی بھی ایک ماہ کے اندر یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے بتایا کہ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے کالجوں کے اساتذہ کی بھرتی میں غیر معمولی تاخیر کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ صوبہ بھر میں کالجوں کی خالی آسامیوں پر فوری طور پرعارضی بھرتیوں کیلئے صوبائی اسمبلی سے قانون منظور کرایا جائے گا جس سے کالجوں میں اساتذہ کی کمی کا مسئلہ جلد حل ہو سکے گا وزیراعلیٰ نے مزید بتایا کہ صوبہ بھر کے پرائمری سکولوں کی ضروریات فوری طور پر پوری کرنے کیلئے 10 ارب روپے کی رقم جاری کی ہے جو ان سکولوں کی والدین اور ٹیچرز پر مشتمل کونسلیں سکول کی ضروریات کے مطابق خود خرچ کر سکیں گی اور ہر سکول کی کونسل کو 10 سے 30 لاکھ روپے تک فراہم کئے گئے ہیں انہوں نے مزید بتایا کہ مڈل اور ہائی سکولوں کی ضروریات پوری کرنے کیلئے بھی چار ارب روپے فراہم کئے گئے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :