کالعدم تنظیم جیشِ محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو تفتیش کے لیے حفاظتی تحویل میں لیا گیا ،مسعود اظہر کو تحویل یا حفاظتی تحویل میں تفتیش کے لیے لیا گیا ، ثبوت ملنے کی صورت میں ہی انھیں گرفتار کیا جائے گا

وزیرِ قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کاانٹرویو

جمعہ 15 جنوری 2016 11:04

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15 جنوری۔2016ء ) وزیرِ قانون پنجاب رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ کالعدم تنظیم جیشِ محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو تفتیش کے لیے حفاظتی تحویل میں لیا گیا ،مسعود اظہر کو تحویل یا حفاظتی تحویل میں تفتیش کے لیے لیا گیا ہے اور ثبوت ملنے کی صورت میں ہی انھیں گرفتار کیا جائے گا۔اپنے ایک نجی ٹی وی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ابھی تک بھارت کی جانب سے یہ نہیں بتایا گیا کہ فلاں شخص اس پٹھان کوٹ حملے میں ملوث ہے۔

تاہم انھوں نے تصدیق کی کہ مولانا مسعود اظہر کو حفاظتی تحویل میں لیا گیا ہے۔جیشِ محمد کے سربراہ کی گرفتاری سے متعلق کیے جانے والے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ’اگر مسعود اظہر براہ راست اس میں (پٹھان کوٹ حملے میں) ملوث نہیں تو مقدمہ تو ان کے خلاف ہوگا جو اس میں ملوث ہیں۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیرِقانون نے بتایا کہ نہ تو کوئی گرفتاری ہوئی اور ہی دفتر سیل ہوئے۔

حکومت نے صرف سیالکوٹ اور بہاولپور میں مولانا مسعود اظہر کے بھائی کے مدارس کو شک کی بنیاد پر بند کیا گیا ۔انھوں نے کہا کہ کچھ لوگوں کو تفتیش کے لیے حفاظتی تحویل میں لیا گیا ہے۔ انھوں نے تصدیق کی کہ مولانا مسعود اظہر کو محکمہ انسداد دہشت گردی نے اپنی تحویل میں لیا ہے۔صوبائی وزیرِ قانون نے ان خبروں کی تردید بھی کی کہ پنجاب میں رینجرز کو کسی بڑے آپریشن کے لیے ذمہ داری دی جا رہی ۔