پانچ سال کے تلخ تجربات کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ میں محمد عامر کی واپسی ، رشتہ دار ، گاؤں کے رہائشی نہایت خوش

جمعہ 15 جنوری 2016 12:56

پانچ سال کے تلخ تجربات کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ میں محمد عامر کی واپسی ..

گوجر خان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔15 جنوری۔2016ء) سپاٹ فکسنگ میں پانچ سال سزا کاٹنے کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی کرنے والے محمد عامر کے بہنوئی محمد اشرف نے کہا ہے کہ عامر کی کرکٹ میں دوبارہ واپسی اور نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستان کرکٹ ٹیم میں شمولیت پر پر بہت خوشی ہے ، کرکٹ میں واپسی کا کریڈٹ عامر کی ہمت کو دیں گے، عامر ایک بہادر لڑکا ہے جو مشکلات سے کبھی نہیں گھبرایا، انہوں نے اس کے جیسا مضبوط انسان اپنی پوری زندگی میں نہیں دیکھا۔

اپنے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ایہ سب پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)، آئی سی سی، پاکستانی قوم اور میڈیا کی سپورٹ اور احسان کے بغیر ممکن نہیں تھا۔ جس وقت محمد عامر اپنی پابندی کی مدت پوری کر رہے تھے، اْس وقت کچھ لوگ اسے بے جا تنقید اور بے بنیاد پراپیگنڈے کا نشانہ بنا رہے تھے، لیکن اللہ کا شکر ہے کہ ہم اس مشکل وقت سے باہر آگئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 5 سال ہم پر بہت بھاری گزرے، ایک وقت میں ایسا بھی لگتا تھا کہ اگر عامر کا کیریئر ختم ہوگیا تو ہم تباہ ہوجائیں گے۔

دوسری جانب محمد عامر کی ٹیم میں شمولیت پر ان کے گاؤں والے بھی بہت خوش دکھائی دیئے ر ہائشی ریٹائرڈ فوجی سپاہی غلام مصطفیٰ کا کہنا تھا کہ عامر بہت اچھا لڑکا ہے، وہ بہت شائستہ طبیعت رکھنے والا لڑکا ہے اور ہر کسی کو عزت دیتا ہے، اس کی انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی پر ہم بہت خوش ہیں۔گاوٴں کے ایک اور رہائشی 31 سالہ طاہر محمود نے کہا کہ گاوٴں میں سب سے اچھا وہ وقت ہوتا ہے، جب عامر ہر 2 ماہ بعد یہاں آتا ہے اور ہر کوئی اس سے ملنے کا طلب گار ہوتا ہے۔

کئی شیریں یادوں کے ساتھ گاوٴں والوں کے ذہن میں یہ سوال بھی موجود ہے کہ پتہ نہیں محمد عامر میچ فکسنگ کے تنازع میں کیسے پھنس گیا۔گاوٴں کے مزدور واجد حسین کا کہنا تھا کہ ہم یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ عامر نے کوئی غلطی کی ہے یا نہیں، لیکن جس بات کا ہمیں یقین ہے وہ یہ ہے کہ عامر ایک مہذب اور اچھے خاندان سے تعلق رکھتا ہے، ان کا خاندان غریب ضرور تھا لیکن دھوکے باز نہیں۔

متعلقہ عنوان :