چینی اشتراک عمل پاکستان میں سیاحت کے شعبہ میں انقلاب برپا کر سکتا ہے ‘ فیصل آفریدی
جمعہ 15 جنوری 2016 14:55
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔15 جنوری۔2016ء) پاکستان چین جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شاہ فیصل آفریدی نے کہا ہے کہ چینی اشتراک عمل پاکستان میں سیاحت کے شعبہ میں انقلاب برپا کر سکتا ہے۔ایک چینی وفد کو خطبہءِ استقبالیہ پیش کر تے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان سیاحت کے شعبہ میں مشترکہ سرمایہ کاری کی وسیع تر گنجائش موجود ہے اور اس مقصد کیلئے درکا ر جدید سڑکوں اور ریلوے لائنوں کی تعمیر میں چینی تجربہ بے حد کار آمد ثابت ہو سکتا ہے۔
چینی وفد کی قیادت مسٹر فین چھانچھن کر رہے تھے۔ جبکہ وفد کے دیگر ممبران میں لی چنپو اور لیو یافے شامل تھے۔وفدنے پاکستان میں سڑکوں ، ہوٹلوں اور ٹرانسپورٹ کے شعبہ میں سرمایہ کاری کرنے کی خواہش ظاہر کی۔(جاری ہے)
شاہ فیصل آفریدی نے اپنے خطبہءِ استقبالیہ میں کہا کہ پاکستان کو اپنی جغرافیائی کی حیثیت کی بنا پر عالمی ماہرین سیاحت ایک سونے کی چڑیا قرار دیتے ہیں کیونکہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو بہت سارے خوبصورت علاقے عطا کیے ہیں جہاں سیاحت کو فروغ دیکر خطیر زرمبادلہ کمایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیاحت کے فروغ سے ملک کی غیر مستحکم معیشت کو بہتر بنایا جا سکتا ہے اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کیے جا سکتے ہیں جو کہ بے روزگاری کو ختم کرنے میں معاون ثابت ہونگے۔انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان اس شعبہ کی طرف خاص توجہ دے رہی ہے کیونکہ کسی بھی ملک کے معاشی استحکام کے لیے سیاحت کا فرو غ نا گزیر ہے۔اگر سیاحت کو صحیح سمت میں پروان چڑھایا جائے تو اس کے ساتھ منسلک دوسرے شعبوں خاص طور پر ٹرانسپورٹ،کمیونیکیشن،کیٹرنگ ،انٹرٹینمنٹ اور یڈورٹائزنگ میں بھی خاطر خواہ ترقی دیکھنے میں آئیگی۔ نیز انہوں نے امید کی کہ حکومت پنجاب کی طرف سے پوری دنیا کے سیاحوں کو خاص طور پر ہر سال سیاحت کیلئے سفر کرنے والے سات ملین چینی باشندوں کو دیا جانے والا شاندار پیکج پاکستان کے شعبہءِ سیاحت میں انقلاب برپا کر دیگا۔ اس موقع پر چینی وفد کے قائد مسٹر فین چھانچھن نے کہا کہ دنیا کی معاشی ترقی میں سیاحت کا کرداربہت نمایاں ہے اور سیاحت کا عالمی معیشت میں دس فیصد حصہ ہے جو کی عالمی سطح پر معیشت کے استحکام اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کا بہت بڑا زریعہ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جدید سڑکوں ور معیاری ریلوے سروس کو فروغ دیکر پاکستان چینی سیاحو ں کو اپنی طرف راغب کر سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سیاحت کی دنیا میں چین نمبر ون ملک ہے جہاں ہر سال ستر ملین چینی باشندے سیر سیاحت کیلئے بیرون ملک سفر کرتے ہیں۔ پچھلے کچھ دہائیوں سے چین کے اپنے سیاحتی شعبہ میں بھی نمایاں تیزی آئی ہے جس سے چینی معشت بہتر ہوئی ہے اور روزگار 270 ملین نئے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔مسٹر فین چھانچھن نے کہا کہ چین میں سیاحت بہت تیزی سے پھیل رہی ہے جس سے دوسرے شعبوں میں بھی کافی ترقی دیکھنے میں آئی ہے۔ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان میں بھی سیاحت کے شعبے کو ترقی دی جائے اور اس کے فروغ کے لیے مل کر کام کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ سڑکوں اور ریل کے جال سے سیاحت کو فروغ ملے گا اور دوسرے شعبوں جیسا کہ ہوٹل ،ٹرانسپورٹ،دستکاری کاروباری مراکز اور دوسری بہت سی سرگرمیوں کو بھی فروغ ملے گا ۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
مریم نواز کے بعد نوازشریف کی بھی پولیس وردی میں تصویر وائرل
-
وفاقی وزیراحسن اقبال کی زیر صدرات قومی کھیل کی بحالی کانفرنس، قومی کھیلوں اور ناروال سپورٹس کمپلیکس کے حوالے سے جائزہ اجلاس
-
سپیکر قومی اسمبلی سے اراکین کی ملاقات،قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل پر تبادلہ خیال
-
احسن اقبال کی زیرصدرات اجلاس ، قومی کھیل کی بحالی کانفرنس، قومی کھیلوں اور ناروال سپورٹس کمپلیکس کے حوالے سے جائزہ لیا گیا
-
حکومت کا حج پر نہ جانے والے افراد سے بھی لاکھوں روپے وصول کرنے کا فیصلہ
-
پی ڈی ایم کی جماعتیں پچھلی حکومت گرانے پر قوم سے معافی مانگیں
-
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا
-
پنجاب پولیس نے حماد اظہر پر 33مقدمات درج کر رکھے ہیں، رپورٹ عدالت میں پیش کر دی گئی
-
احتساب عدالت نے عمران خان اوربشری بی بی کو ریاستی اداروں اورآفیشلزکیخلاف بیان دینے سے روک دیا
-
ملیریا پرقابو پانے کیلئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے،چیئر مین سینٹ
-
پاکستان عالمی ملیریا پروگرام کے تحت نئے اقدامات پر عمل درآمد کیلئے پرعزم ہے، صدرمملکت
-
پاکستان کے ساتھ انسانی حقوق کا معاملہ اٹھاتے رہیں گے، امریکہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.