اقتصادی راہداری منصوبہ :

چاروں وزرائے اعلیٰ پر مشتمل سٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دینے پر اتفاق زمین کے حصول کی ذمہ داری خیبر پختونخوا اور فنڈنگ وفاقی حکومت کرے گی ،مغربی روٹ کے 40ارب روپے کے فنڈز میں اضافہ بھی کیا جائے گا ،اجلاس کا اعلامیہ

جمعہ 15 جنوری 2016 18:46

اقتصادی راہداری منصوبہ :

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔15 جنوری۔2016ء ) وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے حوالے سے ہونے والے اعلیٰ سطح کے مشاورتی اجلاس میں منصوبے کے مغربی روٹ کی تیزترین بنیادوں پر تکمیل کا فیصلہ کیا گیا ہے اور منصوبے کا جائزہ لینے کے لیے چاروں وزراء اعلیٰ پر مشتمل سٹیئرنگ کمیٹی بھی تشکیل دینے پر اتفاق ہو اہے جبکہ اس معاشی منصوبے کے تحت اقتصادی زون کی تعمیر کا فیصلہ چاروں صوبوں کی مشاورت سے کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے ۔

جمعہ کے روز وزیراعظم ہاؤس میں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے حوالے سے اہم مشاورتی اجلاس ہوا ہے ،وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں پارلیمانی جماعتوں کے رہنماؤں اور قائدین نے شرکت کی ہے ،اجلاس میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک ،گورنرخیبر پختونخوا سردارمہتاب احمد خان، جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن، امیر جماعت اسلامی سراج الحق،پشتون خواہ ملی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزائی ،شاہ محمدد قریشی ، اعتزاز احسن ،سردار اختر جان مینگل ، میاں افتخار حسین ، افراسیاب خٹک ، راجہ ظفرالحق،مشاہد حسین سید،ظفراقبال جھگڑا ،احسن اقبال ، چوہدری نثار علی خان، اسحق ڈار،پروزیز رشید ، طارق فاطمی ودیگر بھی موجود تھے ،اجلاس میں پاک چین اقتصادی رہداری منصوبے کے حوالے سے تفصیلی مشاورت کی گئی ہے اور اہم فیصلے کئے گئے ہیں ذرائع کے مطابق اجلاس میں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت تعمیراتی کاموں کا جائزہ لینے کے لیے چاروں صوبوں کے وزراء اعلیٰ پر مشتمل سٹیئرنگ کمیٹی کے قائم کر نے پر اتفاق کیا گیا ہے ، جس کا اجلاس ہر تین ماہ بعد ہو گا اور کمیٹی منصوبے کے تکینکی پہلوؤں اور تعمیراتی کاموں کا جائزہ لے گی جبکہ اجلاس میں اکنامک کوری ڈور منصوبے کے مغربی روٹ کی تیز ترین بنیادوں پر تکمیل کا فیصلہ کیا گیا ہے اس کے علاوہ اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق ہو ا ہے کہ منصوبے کے تحت جتنے بھی اقتصادی زون قائم کیے جائیں گے انکے قیام سے قبل چاروں صوبوں کے وزراء اعلیٰ سے مشاورت کی جائے گی اور تمام صوبوں کو اعتماد میں لیا جائے گا،ذرائع کے مطابق اجلاس میں تمام سیاسی جماعتوں نے پاک چین اقتصادی رہداری منصوبے کی حمایت کی ہے اور اس کو ہر حال میں مکمل کرنے پر زور دیا ہے ۔

(جاری ہے)

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پاک چین اقتصادی رہداری منصوبے کا آغاز تمام سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے سے شروع کیا تھا یہ منصوبہ صرف معاشی منصوبہ نہیں بلکہ اس کا مطلب دو ممالک کے درمیان تعاون ہے ، پاک چین راہداری منصوبے کی تکمیل سے خطے میں غربت کا خاتمہ ہو گا اور ملک میں خوشحالی آئے گی ،یہ منصوبہ صرف وفاق یا کسی مخصوص صوبے کا نئی بلکہ پورے پاکستان کا منصوبہ ہو اس سے ہر صوبے اور ہر گاؤں میں خوشحالی آئے گی ،انہوں نے کہا کہ منصوبے کے تحت ملک بھر میں انفراسٹرکچر او ر بجلی منصوبوں پر کام شروع ہے منصونے کی تکمیل سے ملک میں بجلی بحران کا خاتمہ ہو جائے گا ،پاکستان کا انفراسڑکچر مزید مضبوط ہو گا ، وزیراعظم نے کہا کہ منصوبے سے خوشحالی آئے گی اور ملک میں استحکام آئے گا ملکی معیشت بہتر ہوگی تو ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ ہو گا، انہوں نے کہا کہ حکومت سنبھالی تھی تو بے شمار چیلجز کا سامنا تھا ملک کو دہشت گردی نے اپنے لپیٹ میں لے رکھا تھا لیکن ہم نے قومی اتفاق رائے اور جامع حکمت عملی سے دہشت گردوں کے کیخلاف فیصلہ کن جنگ کا آغاز کیا جس کے موثر نتائج سامنے آئے ،جس طرح پور قوم دہشت گردی کیخلاف جنگ میں متحد ہے اسی طرح ہمیں ملکی معیشت کی بہتری کے لیے بھی متحد ہونا چاہیے کیونکہ ملکی معیشت بہتر ہو گی تو سب کچھ بہتر ہو گا ،انہوں نے کہا کہ تمام صوبوں کو اعتماد میں لے کر پاک چین راہداری منصوبے کو پائے تکمیل تک پہچانا چاہتے ہیں ۔

وزیراعظم نے کہا کہ ازخود راہداری منصوبے سے متعلق امور کی نگرانی کر رہا ہوں اور کسی قسم کی کوئی کوتائی نہیں برتنے دوں گا ، منصوبے کو ہر حال میں مکمل کریں گے منصوبہ ہماری نسلوں کی بقاء کا ضامن ہے ۔ وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں پاک چین اقتصادی رہداری منصوبے کے مغربی روٹ کو 15جولائی 2018تک مکمل کر لیا جائے گا جبکہ پہلے مرحلے میں مغربی روٹ پر چار رویہ ایکسپریس وے تعمیر کی جائے گی جس میں چھ رو کی گنجائش ہو گی اور اگر ضرورت پڑی تو اس کو 6رویہ موٹروے میں تبدیل کیا جائے گا، اس کے لیے زمین کے حصول کی ذمہ داری خیبر پختونخوا حکومت کی ہو گی جبکہ فنڈنگ کی ذمہ داری وفاقی حکومت پر ہو گی ، ضرورت پڑھنے پرمغربی روٹ کے 40ارب روپے کے فنڈز میں اضافہ بھی کیا جائے گا ،اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت بننے والے پارکس اور صنعتی زون کی جگہ کا تعین صوبوں کی مشاورت سے کیا جائے گا ،اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم کی زیرصدارت چاوروں صوبوں کے وزراء اور وزیراعلیٰ گلگت بلتستان پر مشتمل ایک اسٹیئرنگ کمیٹی بھی تشکیل دی جائے گی ،وزیراعظم نواز شریف کمیٹی کے چیئرمین ہونگے جبکہ اس کمیٹی میں پلاننگ ،ریلوے ،بجلی اور موصلات کے وزیر بھی شامل ہو ں گے ،کمیٹی ہر تین ماہ بعد منصوبے سے حوالے سے اجلاس منعقد کرے گی جس میں منصوبے کے تکنیکی پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے گا جبکہ وزیراعظم نواز شریف خود بھی نگرانی کریں گے ،اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں خیبر پختونخوا حکومت اور دیگر سیاسی قیادت نے منصوبے کی حمایت کا اعلان کیا اورحکومت کو اس کے حوالے سے اپنے تحفظات سے بھی آگاہ کیا ، جس پر وزیراعظم نواز شریف نے تمام صوبوں ا ور سیاسی قیادت کے تمام تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔

متعلقہ عنوان :