قانون کی تعلیم کے معیار اور کارکردگی کو بہتر کرنے کیلئے اقدامات کرنا ہوں گے‘ معایری پیدا کرنے کیلئے اچھے اساتذہ کی خدمات حاصل کرنا ہونگی‘سینئر وکلاء کی ذمہ داری ہے وہ اپنے جونیئر کی تربیت اور رہنمائی کریں،ہمیں کوئی ایسا کام نہیں کرنا چاہئے ‘جس سے ہمارے اوپر کوئی انگلی اٹھائے

گورنر پنجاب رفیق رجوانہ کاہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن سے خطاب

جمعہ 15 جنوری 2016 20:09

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15 جنوری۔2016ء ) گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے کہا ہے کہ ہمیں قانون کی تعلیم کے معیار اور کارکردگی کو بہتر کرنے کے لئے اقدامات کرنا ہوں گے،کوالٹی ایجوکیشن پیدا کرنے کے لئے اچھے اساتذہ کی خدمات حاصل کرنا ہوں گی،سینئر وکلاء کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے جونیئر کی تربیت اور رہنمائی کریں،پیشہ وارانہ اخلاقیات پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے،ہمیں کوئی ایسا کام نہیں کرنا چاہئے جس سے ہمارے اوپر کوئی انگلی اٹھائے،ہمیں اپنے فرائض محنت،دیانت داری اور ذمہ داری سے ادا کرنا ہوں گے،سائل اپنے کیس کے حوالے سے اﷲ کے بعد اپنے وکلاء پر پورا بھروسہ کرتا ہے۔

انہوں نے ان خیالا ت کا اظہار ملتان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر صدر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن سید محمد علی گیلانی،جنرل سیکرٹری محمد مالک خان لنگاہ اور سینئر وکلاء بھی موجود تھے۔گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ تمام بارز کی بہتری کے لئے اقدامات کئے جارہے ہی۔میری کوشش ہے کہ تحصیل کی سطح کی بار میں بھی بہترین و جدیدلائبریری اور آئی ٹی لیبز موجود ہوں تاکہ وکلاء کتب خانے کے ساتھ منسلک ہو کر اپنی استعداد کار کو بڑھائیں اور اپنے کیسز کی اچھی طرح تیاری کرکے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ ہمارے پیشہ میں بہتری کی بجائے تنزلی آرہی ہے۔بہت سے لاء کالجز ایسے ہیں جن کا معیار بہتر نہیں ہے۔اس حوالے سے اقدامات کئے جارہے ہیں کہ لاء کالجز کے تعلیمی معیار کو بہتر بنایاجائے۔سینئر اور تجربہ کار وکلاء کو چاہئے کہ وہ لاء کالجز میں جاکر لیکچرز دیں اور نئے آنے والے وکلاء کی تربیت کریں۔اچھے لاء کالجز کے طلباء کی کارکردگی اور وژن بہت بہتر ہوتا ہے ۔

وکلاء کی بہتر پرفارمنس سے انصاف کے حصول میں مدد ملتی ہے۔گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے مزید کہا کہ ہائی کورٹ بار کے مطالبات اور مسائل کو حل کرنے کی پوری کرشش کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ میری تجویز ہے کہ بینوولینٹ فنڈ کے حوالے سے ایک ٹرسٹ قائم کیا جائے جس میں ایک رقم موجود ہو اور اس کی آمدن سے ایسے وکلاء جو بزرگ اور ضعیف ہونے کی وجہ سے اپنی پریکٹس جاری نہ رکھ سکیں ان کی مدد کی جاسکے۔

گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے مزید کہا کہ مجھے اپنی بار سے بہت محبت ہے جب تک میں اس میں نہ آؤں میری پیاس نہیں بجھتی۔آپ کی یادیں ہر وقت میرے ذہن میں رہتی ہیں اور یہاں پر آکر میری یادیں تازہ ہوجاتی ہیں۔اس کے ساتھ ہی گورنر پنجاب نے پروین شاکر کے ایک شعر کا مصرعہ بھی پڑھا۔ و ہ جہاں بھی گیا لوٹا تو میرے پاس آیا۔قبل ازیں صدر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن سید محمد علی گیلانی نے گورنر پنجاب کو بار کی آمد پر خوش آمدید کہا اور خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک محمد رفیق رجوانہ کے گورنر بننے کے بعد بھی ان کی محبت اور خلوص میں کمی نہیں آئی بلکہ اضافہ ہوا ہے۔

ہم ان کی چاہت کے شکر گزار ہیں ۔انہوں نے کہا کہ گورنر پنجاب کی خواہش ہوتی ہے کہ جو بھی وکلاء لاہور آئیں ان سے ملاقات کریں۔بعد ازاں گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ ملتان ٹیکس بار پہنچے تو ان کا پُر جوش استقبال کیا گیا۔گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے ملتان ٹیکس بار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بار اور بینچ دونوں کی کارکردگی ایک دوسرے کے ساتھ مربوط اور منسلک ہوتی ہے۔

بینچ کی کارکردگی کو بار میں اور بار کی کارکردگی کو بینچ میں زیر بحث لایا جاتا ہے۔اس لئے ہماری وکلاء کی ذمہ داری ہے کہ ہم محنت،لگن اور تیاری کے ساتھ اپنے کیسز میں پیش ہوں۔بینچ نے میرٹ پر فیصلے کرنے ہوتے ہیں۔کسی کا چہرہ دیکھ کر نہیں۔گورنر پنجاب نے ٹیکس کے حوالے سے کہا کہ ہرکسی کو انکم ٹیکس کی ریٹرن جمع کرانی چاہئے۔کچھ لوگ نظام کی ایمپلی منٹیشن پر پریشان ہوتے ہیں متعلقہ محکموں کو بھی چاہئے کہ وہ لوگوں کے لئے اچھا ماحول پیدا کریں اور کاروباری افراد کے لئے خوف و ہراس پیدا نہ ہو۔

گورنر پنجاب نے مزید کہا کہ ملتان میں اپیلینٹ ٹریبونل کے قیام کے لئے بھی اقدامات کئے جائیں۔گورنر پنجاب نے ٹیکس بار کی لائبریری کے لئے کتب خانے کی فراہمی کا بھی وعدہ کیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر ان لینڈ ریونیو ملتان زون زبیر بلا ل نے کہا کہ میرے آفس کے دروازے ہر وقت کھلے ہیں کسی کو کوئی بھی مسئلہ ہو تو میں اس کے حل کے لئے ہر وقت تیا رہوں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ملتان ٹیکس بار کے صدر اے معید خواجہ نے کہا کہ گورنر پنجاب کی آمد ہمارے وکلاء کے لئے باعث افتخار ہے اور اس سے ہمیں تقویت ملتی ہے۔اے میعد خواجہ نے گورنر پنجاب کو بار کے مسائل سے بھی آگاہ کیا ۔اس موقع پر کمشنر ان لینڈ ریونیو ایچ آر ایم ڈاکٹر محمد نعیم،کمشنر ان لینڈ ریونیو ود ہولڈنگ ٹیکس یاسر علی خان اور ٹیکس بار کے ممبران بھی موجود تھے۔