ملک میں یوٹیوب کھولنے میں حکومت پاکستان خود رکاوٹ بن گئی، گوگل نمائندے مایوس واپس

وزارت آئی ٹی کی سستی کی وجہ سے گوگل کا اس معاملے سے پوری طرح نکل جانے کا خدشہ،مستقبل میں عدالت سے رجوع کیے جانے کی صورت میں اس پر پھر مکمل پابندی بھی لگ سکتی ہے، ماہرین

ہفتہ 16 جنوری 2016 14:35

ملک میں یوٹیوب کھولنے میں حکومت پاکستان خود رکاوٹ بن گئی، گوگل نمائندے ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔16 جنوری۔2016ء) کئی ضروری اقدامات کے باوجود وفاقی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی یوٹیوب کو کھولنے کے حوالے سے نوٹیفیکیشن جاری نہیں کرسکی جس کے باعث گوگل اور وفاقی حکومت کے درمیان متوقع ڈیل بھی نہ ہوسکی تاہم چند دنوں میں نوٹیفکیشن جاری کردیاجائے گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گوگل انتظامیہ نے پاکستان کے آئی ٹی ڈپارٹمنٹ کی درخواست پر یوٹیوب پی کے کو بنانے میں کروڑوں روپے خرچ کیے ہیں تاکہ ویب سائٹ کے کونٹینٹ کی مقامی طور پر نگرانی کی جاسکے تاہم وزارت آئی ٹی کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ گوگل انتظامیہ کو حکومت کے ساتھ بغیر کوئی ڈیل ہوئے ہی واپس لوٹنا پڑا۔

گوگل کے نمائندوں کے ساتھ پانچ گھنٹوں تک جاری رہنے والی گفتگو کے بعد وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے وزیر آئی ٹی انوشہ رحمان نے یوٹیوب کو کھولنے کے حوالے سے نوٹیفیکیشن جاری کرنے کی درخواست کی تھی۔

(جاری ہے)

حکومت اور گوگل یوٹیوب پی کے کو شروع کرنے پر متفق ہوئے تھے اور اس ویب سائٹ کی لانچنگ اور یوٹیوب کو کھولنے کا اقدام ایک ساتھ لیا جانا تھاتاہم گوگل کے نمائندے تین روز تک انتظار کرنے کے بعد ملک چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔

ماہرین کا خیال ہے کہ وزارت آئی ٹی کی سستی کی وجہ سے گوگل کا اس معاملے سے پوری طرح نکل جانے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے یا پھر مستقبل میں عدالت سے رجوع کیے جانے کی صورت میں اس پر پھر مکمل پابندی بھی لگ سکتی ہے۔یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ پیغمبر اسلام حضرت محمدسے متعلق گستاخانہ مواد کی موجودگی کے باعث پاکستان میں 2012 ء سے یوٹیوب پر پابندی عائد کی ہے۔

متعلقہ عنوان :