حکومتی نجکاری کے نام پر اقدامات آئین اور قومی مفادات کیخلاف ہیں‘مخدوم احمد محمود

حکمرانوں نے قومی اداروں کی لوٹ سیل لگا کر من پسند چہیتوں کو نوازنے ،ہٹ دھرمی کواپنے منشور کا حصہ بنالیاہے‘ صدر پی پی جنوبی پنجاب

ہفتہ 16 جنوری 2016 18:24

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 جنوری۔2016ء) پاکستان پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کے صدر و سابق گورنر پنجاب مخدوم احمد محمود نے کہا ہے کہ ملک و قوم پر مسلط پراپرٹی ڈیلروں اور بھتہ خوروں کی ٹیم قومی اداروں کی نجکاری کے نام پر لوٹ سیل لگا کر من پسند افراد کو نوازنے اور اپنی تجوریوں بھرنے کی پالیسی پر گامزن ہے ۔

(جاری ہے)

یہ بات انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر پیپلز پارٹی کی فیڈرل کونسل کے رکن عبدالقادر شاہین کی قیادت میں پیپلز لیبر بیورو سینٹرل پنجاب کے صدر محمد اشرف خان ، جنرل سیکرٹری سید خالد بخاری اور سیکرٹری اطلاعات سلیم مغل سمیت مختلف سرکاری و نیم سرکاری اداروں کی ٹریڈ یونینز سے وابستہ افراد پر مشتمل وفد سے ملاقات کے دوران کہی انہوں نے کہا کہ حکومتی نجکاری کے نام پر اقدامات آئین اور قومی مفادات کیخلاف ہیں اس طرح کے فیصلوں سے فیڈریشن کمزور ہوگی پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائن کی نجکاری کے معاملے کو حکومت مشترکہ مفادات کونسل میں لیکر جائے زور زبردستی سے فیصلے نہیں ہونے دینگے انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے اجلاس موخر کر کے آئی ایم ایف کے حکم پر صدارتی آرڈنینس کا اجراء قومی وقار کے منافی ہے انہوں نے محنت کشوں کو یقین دلایا کہ پیپلزپارٹی ، پی آئی اے ، واپڈا سمیت دیگر اداروں کی نجکاری نہیں ہونے دینگے انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے قرض کے حصول کیلئے حکمرانوں نے قومی اداروں کی لوٹ سیل لگا کر من پسند چہیتوں کو نوازنے اور غریب سرکاری ملازمین کو بے روزگار کرنے کی ہٹ دھرمی اپنے منشور کا حصہ بنائی ہے جبکہ امن و امان کی صورتحال کا عالم یہ ہے کہ پنجاب میں کسی کی جان و مال محفوظ نہیں دہشتگرد ، قاتل ڈاکو آزاد ہیں اور حکمران چین کی نیند سو رہے ہیں انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی ملک کی بقاء و سلامتی و استحکام کی ضامن اور محنت کش غریب مزدور طبقہ کی نمائندہ جماعت ہے جس کے قائدین نے ہمیشہ جمہوریت کو پروان چڑھایا اور پارلیمنٹ کے اندر محنت کشوں کے حقوق کی بازیابی کیلئے ریکارڈ قانون سازی کی انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کی موجودگی میں گڈ گورننس ایک خواب ہی رہے گا آمریت کی پیداوار قوتیں پیپلزپارٹی کا مقابلہ نہیں کر سکتیں اس موقع پر عبدالقادر شاہین نے کہا کہ قومی اداروں کی فروخت کے مشوروں اور بھاری تنخواہوں و مراعات کے حصول کے علاوہ حکومت کے نااہل وزراء اور مشیروں نے عوام کو کچھ نہیں دیا اگر قومی اداروں کی اونے پونے شریفوں کے چہیتوں کو فروخت جاری رہی تو وہ وقت دور نہیں جب 1970ء کی طرح ملک کے 18 کروڑ عوام جئے بھٹو کا نعرہ لگاتے ہوئے مزدوروں دشمنوں کے برج الٹا دینگے اب عوام دشمن لیڈروں کو نشان عبرت بنانے کیلئے پیپلزپارٹی کے مزدور اور جیالے تیار ہیں پیپلز لیبر بیورو پنجاب کے صدر محمد اشرف خان نے سرکاری اداروں کی نجکاری پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جو قومی ادارے منافع بخش جا رہے تھے اور حکومت کو وہاں سے اچھی آمدن ہو رہی تھی اس کی بدنظمی دور کرنے کی بجائے وہ ادارے ہی بیچنے کی تیاری کی جا رہی ہے حکومتی وزیروں کی نجکاری کے معاملے پر پھرتیوں اور اپنی متعلقہ تنظیموں سے بھی مشاورت نہ کرنے کی پالیسی سے ظاہر ہوتا ہے کہ موجودہ حکومت قومی اداروں کی فروخت کسی بیرونی دباؤ یا پھر بھاری کمیشن کے حصول کی خاطر یہ سب کچھ کر رہی ہے جسے ان اداروں کے لاکھوں ملازمین کسی صورت اور قیمت پر قبول نہیں کرینگے۔

متعلقہ عنوان :