پنجاب میں انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا قیام، اتھارٹی کو جدید خطو ط پر استوار کیا جائے گا

وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت اعلی سطح کا اجلاس ، خادم پنجاب دیہی روڈز پروگرام کے دوسرے مرحلے پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا

Zeeshan Haider ذیشان حیدر ہفتہ 16 جنوری 2016 18:57

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔16 جنوری۔2016ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہواجس میں ’’خادم پنجاب دیہی روڈز پروگرام‘‘ کے تحت دیہی سڑکوں کی تعمیر و بحالی کے دوسرے مرحلے پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ وزیر اعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’پکیاں سڑکاں سوکھے پینڈے‘‘ پروگرام دیہی معیشت کی خوشحالی کے لئے ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔

150 ارب روپے کا یہ منصوبہ دیہی آبادی کا طرز زندگی بدل دے گااورپاکستان کی تاریخ میں دیہی سڑکوں کی تعمیر و بحالی کا اتنا بڑا پروگرام کبھی شروع نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت دیہات میں بسنے والے افراد کی ترقی و خوشحالی کو اپنا نصب العین سمجھتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ دیہی سڑکوں کی تعمیر و بحالی کا بڑا پروگرام شروع کیا گیا ہے جس کے تحت اعلیٰ معیار کی کارپیٹڈ سڑکیں بنائی جا رہی ہیں۔

(جاری ہے)

2017-18ء تک کئی سو کلو میٹر طویل سڑکوں کا جال بچھا دیا جائے گا۔ ’’پکیاں سڑکاں۔سوکھے پینڈے‘‘ پروگرام دیہی معیشت کے فروغ کیلئے خوشحالی کا پیغام لائے گا۔ اس پروگرام پر عملدرآمد سے دیہات اور شہروں کا فاصلہ سمٹ جائے گا۔وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ دیہی سڑکوں کی تعمیر و بحالی کے پروگرام کو تیزرفتاری سے آگے بڑھایا جارہا ہے تاکہ دیہات میں بسنے والی آبادی کو آمدورفت کی بہترین سہولتیں میسرآسکیں۔

خادم پنجاب دیہی روڈ زپروگرام کے تحت دیہی سڑکوں کی تعمیر وبحالی کے پروگرام پر 2017-18ء تک 150ارب روپے خرچ کیے جائیں گے،جس سے صوبہ پنجاب کی دیہی سڑکوں کی تعمیر و بحالی کا کام مکمل ہوگااوردیہی زندگی میں معاشی ترقی اور خوشحالی کا انقلاب برپا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے تحت بننے والی سڑکوں کی دیکھ بھال اور ان کا تحفظ ایک قومی ذمہ داری ہے۔

سڑکوں کی دیکھ بھال اور حفاظت کے لئے ایک خاص حد سے زائد وزن کی گاڑیاں ان سڑکوں پر نہیں آنی چاہئیں۔ سڑکوں کو ٹوٹ پھوٹ سے بچانے کے لئے ایکسل لوڈ مینجمنٹ کا موثر نظام وضع کیا جائے اور متعلقہ کمیٹی ایکسل لوڈ مینجمنٹ کے حوالے سے جلد سفارشات کو حتمی شکل دے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ متعلقہ اضلاع کے ڈی سی اوز اور ڈی پی اوز تعمیر و بحال ہونے والی دیہی سڑکوں پر اوورلوڈنگ کی خلاف ورزی پر بلاامتیاز کارروائی کو یقینی بنائیں اور اس ضمن میں باقاعدہ رپورٹ پیش کی جائے کیونکہ اربوں روپے کی سرمایہ کاری سے بننے والی ان سڑکوں کو ٹوٹ پھوٹ سے بچانا ایک ملی فریضہ ہے۔

دریں اثنا وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی زیر صدارت انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے بورڈ کا پہلا اجلاس منعقد ہوا جس میں انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے تنظیمی ڈھانچے اور دیگر اہم امور کی منظوری کے ساتھ اتھارٹی کے چھ ماہ کے بجٹ کی بھی مشروط منظوری دی گئی۔ وزیراعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں انفراسٹرکچر کے منصوبوں پر تیز رفتاری سے عملدرآمد یقینی بنانے کیلئے انفراسٹرکچرڈویلپمنٹ اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے اور اتھارٹی کو جدید خطو ط پر استوار کیا جائے گا۔

انفراسٹرکچر کے منصوبوں پر عملدرآمد کے حوالے سے اتھارٹی کا قیام انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پنجاب حکومت نے منصوبوں کی بروقت اور شفاف انداز میں تکمیل کے کلچر کو فروغ دیا ہے۔ اس سلسلے میں انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو انتہائی متحرک ادارہ بنانا ہو گا۔ صوبائی وزیر تعمیرات و مواصلات تنویر اسلم، انسپکٹر جنرل پولیس ، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات، متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز اور ڈی جی ایل ڈی اے نے اجلاس میں شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :