امریکہ یورپی یونین یواین کا ایران پر عائد پابندیاں اْٹھانے کا اعلان، ایران نے معاہدے کے تحت ایٹمی سرگرمیاں ختم کردیں،سربراہ عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی

ہم دنیا پرثابت کرینگے کہ پابندیوں دباؤ اور دھمکیوں سے نہیں باہمی احترام اور بات چیت سے مسائل حل ہوتے ہیں ایران پابندیاں اٹھانے کے بعد ایران اربوں ڈالر مالیت کے منجمد اثاثے حاصل کر نے کے ساتھ عالمی منڈی میں تیل بھی فروخت کر سکے گا

اتوار 17 جنوری 2016 12:57

امریکہ یورپی یونین یواین کا ایران پر عائد پابندیاں اْٹھانے کا اعلان، ..

ویانا/تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 جنوری۔2016ء) عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی نے کہا ہے کہ ایران نے ایٹمی معاہدے کی پاسداری کی ہے امریکہ ، یورپی یونین اور اقوام متحدہ نے ایران پر عائد پابندیاں اٹھانے کا اعلان کردیا ۔سربراہ عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے مطابق ایران نے معاہدے کے تحت ایٹمی سرگرمیاں ختم کردیں جس کے بعد ایران پر عائد پابندیاں ختم کرنے کی راہ ہموار ہوگئی ہے ۔

ایران پر عائد عالمی پابندیاں ختم کئے جانے کا اعلان کردیا گیا، بین الاقوا می اٹامک انرجی ایجنسی نے اپنی رپورٹ گورننگ بورڈ اور سلامتی کونسل کو بھیجی جس میں بتایا گیاکہ ایران نے معاہدے کی کتنی پاسداری کی ہے جس کے بعد ایران پر عائد پابندیاں ختم کیے جانے کا اعلان کیاگیا ہے۔

(جاری ہے)

انٹر نیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے مطابق تفتیش کاروں نے تصدیق کی ہے کہ ایران نے عالمی برادری سے ہونے والی رواں سال جولائی کے معاہدے پر مکمل عمل درآمد کیلئے تمام مطلوبہ اقدامات اٹھائے ہیں یورپی یونین کی خارجہ پالیسی امور کی سربراہ فریڈریکا موگرینی نے ایران پر عائد اقتصادی پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے جوہری معاہدے پر عمل کیا ہے جس کی وجہ سے ایران پر عائد پابندیاں ختم کی جارہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایران نے عالمی توانائی ایجنسی کے اہلکاروں کے ساتھ تعاون کیا اور دنیا کو محفوظ بنانے کیلئے ایرانی اقدامات قابل تعریف ہیں۔گزشتہ سال جولائی میں عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان تاریخی جوہری معاہدہ طے پایا تھاتاہم امریکی کانگریس اور اسرائیل کی جانب سے اس معاہدے پر کھل کر تنقید کی گئی تھی۔امریکہ، ایران اور یورپی یونین جوہری معاہدے پر اب تک ہونے والی پیشرفت کا جائزہ لینے کے لیے ویانا میں ملے ،جہاں ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہاکہ آج کے دن ہم دنیا پر ثابت کر دیں گے کہ پابندیوں، دباؤ اور دھمکیوں سے نہیں بلکہ باہمی احترام اور بات چیت سے مسائل حل ہوتے ہیں۔

پابندیاں اٹھانے کے بعد ایران اربوں ڈالر مالیت کے منجمد اثاثے حاصل کر نے کے ساتھ عالمی منڈی میں تیل بھی فروخت کر سکے گا۔جوہری معاہدے کے تحت ایران نے اپنی جوہری سرگرمیوں کو کم کرنے پر اتفاق کیا تھا جس کے بعد اْس پر عائد اقتصادی پابندیوں میں نرمی کردی جائیگی۔