لاہور ہائیکورٹ نے رات دس بجے کے بعدگھروں میں شادی کی تقریبات پر پابندی اورمیرج فنکشنز آرڈیننس کو کالعدم قرار کے لئے دائر درخواست پر حکومت پنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید پیر 18 جنوری 2016 12:09

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔18 جنوری۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مرزا وقاص روف نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار منیر احمد ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ شہریوں کو شادی کی تقریبات کے حوالے سے وقت کا پابند کرنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے.گھروں میں بھی دس بجے کے بعد تقریبات پرضلعی انتطامیہ مہمانوں کو ہراساں کرتی ہے.

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دس بجے کے بعد شادی کی تقریبات پر پابندی بجلی کی بچت اور سیکیورٹی خدشات کے نام پر عائد کی گئی ہے جو بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے.انہوں نے عدالت سے ستدعا کی کہ رات دس بجے کے بعدگھروں میں شادی کی تقریبات پر پابندی اورمیرج فنکشنز آرڈیننس کو کالعدم قرار دیا جائے.جس پر عدالت نے حکومت پنجاب کو دس فروری کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔