لاہور ہائیکورٹ نے نابینا افراد پر پولیس تشدد اور ملازمتوں میں تین فیصد کوٹے پر عمل درآمد نہ کرنے کے خلاف دائر درخواست پر حکومت پنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید پیر 18 جنوری 2016 12:09

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔18 جنوری۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نابینا اور معذور افراد کو ملازمتوں میں تین فیصد کوٹہ دینے کے بڑے بڑے دعوے کر رہی ہے مگر ان دعوں میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومتی پالیسی کے خلاف سڑکوں پر آنے والے پڑھے لکھے نابینا اور معذور افراد کو پولیس کے ذریعے تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جو کہ آئین پاکستان،،بنیادی انسانی حقوق اور ملکی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت نابینا اور معذور افراد کو تشدد کا نشانہ بنانے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف کاروائی کا حکم دے جبکہ نابینا اور معذور افراد کے ملازمتوں میں تین فیصد کوٹے پر عمل درآمد کے بھی احکامات صادر کرئے۔جس پر عدالت نے حکومت پنجاب کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے دس فروری کو جواب طلب کر لیا۔