راج کپور کا مکان گرانا ہے تو گرا دیں‘کوئی جذباتی وابستگی نہیں‘رشی کپور

پاکستانی حکومت اپنی خواہش کے مطابق اس عمارت کا جو کرنا چاہے کر لے

پیر 18 جنوری 2016 12:59

راج کپور کا مکان گرانا ہے تو گرا دیں‘کوئی جذباتی وابستگی نہیں‘رشی ..

ممبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 جنوری۔2016ء)لیجنڈ اداکار راج کپور کے بیٹے اور بولی وڈ اسٹار رشی کپور نے پشاور میں اپنے دادا پرتھوی راج کپور کے آبائی مکان کی جزوی توڑ پھوڑ پر ردعمل میں کہا ہے کہ کپور خاندان کی اس عمارت سے کوئی جذباتی وابستگی نہیں لہٰذا پاکستانی حکومت اپنی خواہش کے مطابق اس عمارت کا جو کرنا چاہے کر لے۔

ہندوستان ٹائمز نے رشی کے حوالے سے بتایا ’ہم نے اس مکان کو کبھی نہیں دیکھا لہٰذا ہماری اس سے کوئی جذباتی وابستگی نہیں۔ پاکستانی حکومت اگر اسے گرانا چاہے تو وہ ایسا کر لے۔مجھے تو یہ بھی پتہ نہیں کہ آیا وہ عمارت راج کپور کی ذاتی ملکیت تھی یا پھر کرائے کی جگہ، کیونکہ اْس زمانے میں ان کے پاس مکان خریدنے کیلئے پیسے نہیں تھے۔

(جاری ہے)

رشی نے کہا کہ ان کے خاندان کو اس عمارت کے گرائے جانے سے کوئی مسئلہ نہیں۔

ہم تقسیم سے بہت پہلے ہی انڈیا آ گئے تھے اور وہ عمارت ہم نے کبھی نہیں دیکھی۔جب ہمیں اس کے گرائے جانے سے کوئی مسئلہ نہیں تو پتہ نہیں دوسرے اسے مسئلہ کیوں بنا رہے ہیں۔رشی کا کہنا تھا کہ وہ تینوں بھائی اس عمارت میں کبھی نہیں رہے تو انہیں اس کے ٹوٹنے سے کیا مسئلہ ہو سکتا ہے۔ اطلاعات کے مطابق، پشاور کے علاقے ڈھکی منور شاہ میں موجود راج کپور کی جائے پیدائش کے موجودہ مالک نے ہفتہ کو عمارت کا ایک حصہ گرا دیا تھا۔

محکمہ آثار قدیمہ کے حکام نے آخری لمحات تک اس تاریخی عمارت کو بچانے کی کوشش کی لیکن اْس وقت تک چار مزنلہ عمارت کی بالائی چھت گرائی جا چکی تھی۔سرکاری حکام کے مطابق، عمارت کا باقی حصہ بری طرح متاثر ہوا ہے۔خیبر پختونخوا حکومت نے راج کپور اور دلیپ کمار کے مکانوں کو ثقافتی ورثہ کا حصہ قرار دیتے ہوئے انہیں محفوظ بنانے کا اعلان کیا تھا۔

حکام نے ڈان کو بتایا کہ انہیں عمارت گرانے سے متعلق ہفتہ کی صبح پتہ چلا، جس پر انہوں نے کام رکوانے میں فوری مدد کیلئے خان رزاق پولیس اسٹیشن سے رابطہ کیا۔حکام نے بتایا کہ پولیس ان کی مدد کرنے کے بجائے ضابطے کی کارروائیوں میں مصروف ہو گئی اور ان سے تحریری دستاویزات کا مطالبہ کیا۔حکام نے عمارت کے موجودہ مالک کے حوالے سے بتایا کہ انہیں میونسپل اتھارٹی کا ایک نوٹس موصول ہوا تھا جس میں عمارت کو خستہ حال قرار دیتے ہوئے اسے گرانے کا حکم تھا۔حکام نے بتایا کہ ٹوٹ پھوٹ کے باوجود عمارت کا ڈھانچہ مستحکم ہے اور وہ اسے مزید ٹوٹ پھوٹ سے بچانے کی پوری کوشش کریں گے۔