لاہور ہائیکورٹ نے عدالتی احکامات نظر انداز کرنے پر سیکرٹری ہائر ایجوکیشن اور چئیرمین لاہور بورڈ کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید پیر 18 جنوری 2016 14:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔18 جنوری۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار طالبعلم عبدالسمیع ملک نے موقف اختیار کیا کہ عدالتی حکم کے باوجود پنجاب یونیورسٹی کی جانب سے اس کا ایم بی بی ایس سال اول کا نتیجہ جاری نہیں کیا جا رہا۔پنجاب یونیورسٹی کے قانونی مشیر ملک اویس خالد نے عدالت کو آگاہ کیا کہ درخواست گزار طالبعلم نے نجی کالج میں ایم بی بی ایس میں داخلہ لیا اوراس کالج سے این او سی لے کر شیخ زید میڈیکل کالج میں تبادلہ کرا لیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ طالبعلم نے نجی کالج سے شیخ زید ہسپتال میں قوانین کے برعکس مائیگریشن کرائی لہذا اس کا ایم بی بی ایس سال اول میں داخلہ تسلیم شدہ نہیں ہے،،طالبعلم نے اصڈل حقائق عدالت سے چھپائے ہیں جس کی وجہ سے اس کا نتیجہ جاری نہیں کیا گیا ۔جس پر عدالت نے سیکرٹری ہائر ایجوکیشن اور چئیرمین لاہور بورڈ کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست پربیس جنوری کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔عدالت نے پنجاب یونیورسٹی اور شیخ زید میڈیکل کالج کو طالبعلم کا تعلیمی ریکارڈ بھی عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔