سینیٹر سراج الحق کا باب پشاور فلائی اوور کی افتتاحی تقریب سے خطاب

Zeeshan Haider ذیشان حیدر پیر 18 جنوری 2016 20:04

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔ 18 جنوری۔2015ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صوبہ خیبرپختونخوا کے بجلی کے خالص منافع کے375 ارب سے زائد واجب الادا رقم فوری طور پر جاری کردے اور خیبرپختونخوا کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کی ظالمانہ پالیسی ترک کردے، مرکزی حکومت نے موٹروے اور ہائی وے سمیت تمام منصوبوں میں صوبہ خیبر پختونخوا کو صوبے کی آبادی کے لحاظ سے بھی کم حصہ دیا ہے،پاکستان کی ترقی خیبرپختونخوا کی ترقی سے مشروط ہے ،پشاور میں باب پشاور کے عظیم الشان منصوبے کی تکمیل پر صوبائی حکومت کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

جماعت اسلامی کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں باب پشاور فلائی اوور حیات آباد کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پشاور خیبرپختونخوا کا چہرہ ہے اور خیبرپختونخوا پاکستان کا چہرہ ہے اس لئے ہم کہہ سکتے ہیں کہ اگر خیبرپختونخوا ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا تو یہ پاکستان کی ترقی ہوگی لیکن افسوس ہے کہ مرکزی سرکار نے صوبہ خیبرپختونخوا کے حقوق غصب کررکھے ہیں اور اس صوبے کے ساتھ مسلسل بے انصافی کررہا ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے 2002سے صوبائی حقوق کیلئے جنگ شروع کی تھی اور اس صوبے کے غریب عوام کے حقوق حاصل کئے اور اب تک صوبہ خیبر پختونخوا مرکز سے اپنے حقوق کے حصول کیلئے جدوجہد کررہا ہے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے جس طرح قلیل عرصے میں پشاور کو پھولوں کا شہر بنایا کلین اور گرین پشاور عوام کو دیا اس طرح ہم بہت جلد انشاء اﷲ خیبرپختونخوا کے عوام کو کلین اور گرین خیبرپختونخوا دیں گے انہوں نے کہا کہ موٹروے ہو یا ہائی وے اس میں بھی خیبر پختونخوا کو جو حصہ دیا گیا ہے وہ اس صوبے کی آبادی کے حوالے سے بہت کم ہے اسی طرح ریلوے پورے پاکستان میں موجود ہے اور اس پرقوم کا پیسہ خرچ ہورہا ہے لیکن خیبرپختونخوا میں پشاور ریلوے سٹیشن کیلئے ہم نے حکومت سے مسلسل بات چیت کی لیکن نتیجہ یہ ہے کہ انگریزوں کے جانے کے بعد خیبرپختونخوا کی ترقی پر ایک ہزار روپے بھی خرچ نہیں کیے گئے ۔

پاکستان کے دیگر علاقوں میں ریلوے کو بہتر بنایا گیا لیکن یہاں صورتحال برعکس ہے اور پشاور سے طورخم تک ایک ریلوے ٹرک جو سیلاب سے متاثر ہواتھا اسکی مرمت تک نہیں کروائی گئی ۔ریلوے حکام یہاں سے ریلوے کی پٹڑیاں اٹھا کر لے گئے اور ابھی تک واپس نہیں آئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مرکزی سرکار سے خیرات نہیں مانگتے ہم خیبرپختونخوا کے اپنے حقوق مانگتے ہیں جو غریب عوام کا حصہ بنتا ہے وہ حصہ دے دے انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت خیبرپختونخوا کے ساتھ غیر منصفانہ رویہ ترک کردے ورنہ غریب عوام اپنا حق چھیننا جانتے ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت اس دن کا انتظار نہ کرے کہ خیبر پختونخواکے عوام اپنے حق کیلئے حکمرانوں کے گریبان میں ہاتھ ڈالنے پر مجبور ہو جائیں۔

انہوں نے کہا ہم نے پہلے بھی صوبے کے حقوق کیلئے آواز اٹھائی اور اگر حکومت غیر منصفانہ رویہ ترک نہیں کرتی توپھر صوبے کے حقوق کیلئے ہم لڑیں گے بھی اور ہم حکمرانوں کے گریبان میں ہاتھ ڈالیں گے۔

متعلقہ عنوان :