ہائیکورٹ کا وفاقی حکومت کو کلائمیٹ چینج پالیسی پر عملدرآمد کے لئے قائم کمیشن کے لئے فنڈز مختص کرنے کا حکم

موسمی اثرات سے بچاؤکے مختصر مدتی منصوبے بھی تیس جون تک مکمل کرنے کا حکم ، کیس کی مزید سماعت 29فروری تک ملتوی

پیر 18 جنوری 2016 21:11

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 جنوری۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت کو کلائمیٹ چینج پالیسی پر عملدرآمد کے لئے قائم کمیشن کے لئے فنڈز مختص کرنے اور موسمی اثرات سے بچاؤکے مختصر مدتی منصوبے تیس جون تک مکمل کرنے کا حکم دیدیا ۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت شروع کی تو عدالتی حکم پر کلائمیٹ چینج کمیشن کے سربراہ ڈاکٹر پرویز عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت کو کمیشن کی کارکردگی رپورٹ کے علاوہ سفارشات پر مبنی تفصیلی رپورٹ عدالت میں پیش کی۔

انہوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہ طے شدہ شیڈول کے مطابق چالیس فیصد مختصر مدتی منصوبوں کو مکمل کر لیا گیا ہے،عدالت کی جانب سے دی گئی ڈیڈ لائن کے مطابق ساٹھ فیصد باقی رہ جانے والے منصوبوں کی تکمیل کے لئے مزید وقت درکار ہے۔

(جاری ہے)

مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس نہ ہونے سے کئی معاملات زیر التوا ہیں۔مستقبل میں توانائی بحران سے نمٹنے اور پانی کے ذخائر کو بڑھانے کے لئے قومی پالیسی بننی چاہیے،موسمی تبدیلیوں کے اثرات سے متعلق پیمرا کے ذریعے میڈیا کو شعوری مہم چلانے کی ہدایت کی جائے۔

مختصر مدتی منصوبوں کی تکمیل کے بعد کمیشن کو ختم کر دیا جائے اور وہ از خود اس کمیشن کی سربراہی سے الگ ہونا چاہتے ہیں۔ دوران سماعت وزارت پانی اور بجلی کے افسر نے عدالت کو بتایا کہ بھاشا ڈیم کی تعمیر کے لئے بین الاقوامی اداروں سے ابھی مکمل فنڈز نہیں ملے جبکہ دیگر ڈیمز کی تعمیر کے لئے ان اداروں کے ساتھ مل کر سٹیڈیز کی جا رہی ہیں۔جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کلائیمیٹ چینج پالیسی پر مکمل عملدرآمد کے لئے تمام اداروں کے سیکرٹریوں کی سطح پر تربیتی ورکشاپس کرانا ضروری ہیں۔

عدالت نے وفاقی حکومت کو کلائمیٹ چینج پالیسی پر عمل درآمد کے لئے قائم کمیشن کے لئے فنڈز مختص کرنے کا حکم دے دیا جبکہ عدالت نے موسمی اثرات سے بچاؤکے مختصر مدتی منصوبے تیس جون تک مکمل کرنے کے احکامات بھی صادر کر دئیے۔ عدالت نے چیئرمین پیمرا کو بھی ہدایت کی ہے کہ اس ضمن میں عوامی شعوری مہم کے لئے اقدامات کئے جائیں۔جبکہ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 29فروری تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر کارکردگی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :