اگر برسراقتدار ہوتا تو مسعود اظہر کے ساتھ سختی سے نمٹتا ‘پرویز مشرف

مسعود اظہر نان اسٹیٹ ایکٹر ہے ‘مجھ پر بھی قاتلانہ حملہ کرایا ‘ پاک بھارت وزرائے اعظم کی ملاقاتوں کا حامی ہوں ‘ سابق صدر پٹھان کوٹ واقعے سے امن عمل ڈی ریل نہیں ہونا چاہیے،انٹرویو

منگل 19 جنوری 2016 14:10

اگر برسراقتدار ہوتا تو مسعود اظہر کے ساتھ سختی سے نمٹتا ‘پرویز مشرف

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19 جنوری۔2016ء) آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے کہا ہے کہ اگر وہ برسراقتدار ہوتے تو مسعود اظہر کے ساتھ سختی سے نمٹتے ‘مسعود اظہر نان اسٹیٹ ایکٹر ہے اور اس نے مجھ پر بھی قاتلانہ حملہ کرایا۔ایک بھارتی ٹی وی چینل کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان سالگرہ کے تحفوں کا تبادلہ بہت ہو گیا ‘اب ٹھوس بات ہونی چاہیے جس میں کشمیر بھی شامل ہے۔

(جاری ہے)

پرویز مشرف نے کہا کہ ان کے دور میں مسعود اظہر زیرِ زمین تھا اس نے مجھ پر قاتلانہ حملہ کرایا، میں اس کے خلاف کارروائی ضرور کرتا۔انہوں نے کہا کہ اگر کوئی پٹھان کوٹ حملے کا الزام پاکستانی حکومت پر لگاتا ہے تو یہ غلط ہے۔پرویز مشرف نے کہا کہ وہ پاک بھارت وزرائے اعظم کی ملاقاتوں کے حامی ہیں، تاہم سالگرہ کے تحفے بہت ہو گئے، اب کوئی ٹھوس بات ہونی چاہیے سابق صدر نے کہا کہ پٹھان کوٹ واقعے سے امن عمل ڈی ریل نہیں ہونا چاہیے، سابق بھارتی وزیر اعظم من موہن نے 2007ء میں پاکستان آنے کا وعدہ کیا تھا تاہم ایسا نہ ہو سکا،دونوں ملکوں میں ٹھوس مذاکرات کے حق میں ہوں ‘ مذاکرات تب کامیاب ہوسکتے ہیں جب بھارت الزامات لگانا بند کرے۔