قومی اسمبلی میں صاحبزادہ طارق اﷲ کی جمعہ کی چھٹی کی بحالی بارے قرارداد منظور نہ ہوسکی

اگر ایوان نے قرارداد منظور کرلی تو پھر حکومت کے لئے مشکلات پیداہوجائیں گی،خورشید شاہ قرآن و حدیث میں کسی جگہ جمعے کو چھٹی کرنے کا حکم نہیں ،اگرہے تو مجھے دکھادیا جائے، خواجہ آصف کا اظہار خیال

منگل 19 جنوری 2016 18:12

قومی اسمبلی میں صاحبزادہ طارق اﷲ کی جمعہ کی چھٹی کی بحالی بارے قرارداد ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔19 جنوری۔2016ء) قومی اسمبلی میں منگل کو جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈرصاحبزادہ طارق اﷲ کی جمعے کی چھٹی کی بحالی بارے قرارداد حکومتی اوراپوزیشن ارکان کی بھرپور حمایت کے باوجود قائد حزب اختلاف سیدخورشید شاہ اور وزیردفاع خواجہ آصف کی مخالفت کی وجہ سے منظور نہ ہوسکی،دونوں کی مخالفت پر سپیکر نے قراردادپر رائے شماری کرانے کی بجائے اسے مزید غورخوض کے لئے متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوادیا۔

قبل ازیں قرارداد پر بحث کے بعد سپیکر ایازصادق نے رائے شماری کرانے لگے،خورشید شاہ اور خواجہ آصف نے رائے شماری کرانے کی مخالفت کی اور اسے کمیٹی کے سپرد کرانے کا مطالبہ کیا۔سپیکر نے کہا کہ جمعے کی چھٹی قرارداد منظور کرکے حکومت کوبھجوا دیں گے،حکومت6ماہ میں جواب دے گی۔

(جاری ہے)

خورشید شاہ نے کہا کہ اگر ایوان نے قرارداد منظور کرلی تو پھر حکومت کے لئے مشکلات پیداہوجائیں گی،خواجہ آصف نے کہا کہ قرآن و حدیث میں کسی جگہ جمعے کو چھٹی کرنے کا حکم نہیں دیا گیااگرہے تو مجھے دکھادیا جائے۔

صاحبزادہ طارق اﷲ نے جواب دیاکہ اتوارکو بھی کسی چھٹی کا حکم نہیں دیا گیا اگر جمعے کی چھٹی نہیں کرنی توپھر پورا ہفتہ کام کیا جائے اتوار کو بھی چھٹی کی ضرورت نہیں،ابھی تو ہفتہ میں تین چھٹیاں ہوتی ہیں بعض ملازمیں جمعے کو بعض ہفتہ اوراتوار کو چھٹی کرتے ہیں۔منگل کو صاحبزادہ طارق اﷲ کی طرف سے پیش کی گئی جمعے کی چھٹی کی قرارداد پر وزیرمملکت پارلیمانی امورشیخ آفتاب،صاحبزادہ طارق اﷲ،قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ،وزیردفاع خواجہ آصف،وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق،وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف،کیپٹن(ر)محمد صفدر ،عائشہ سید،مولانا امیر زمان،نفیسہ خٹک اوردیگر ارکان قومی اسمبلی نے اظہارخیال کیا۔

قبل ازیں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر صاحبزادہ طارق اﷲ نے جمعہ کو ہفتہ وار چھٹی قراردینے کیلئے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسلام میں جمعے کا دن بڑی اہمیت رکھتا ہے،حدیث مبارک میں بھی کہا گیا ہے کہ جمعہ تمام دنوں کا سردار ہے اور جمعہ عیدکا دن بھی ہے،24اگست1972کوبھی یہ قرارداد ایوان میں لائی گئی تھی اور اس وقت اس قرارداد پر تین دن تک بحث ہوئی اور اس قرارداد کو کمیٹی کو ارسال کیا گیا،اس کے چھہ سال بعد17جنوری1977کو ذوالفقارعلی بھٹو نے اسمبلی تحلیل کرنے سے قبل جمعے کی چھٹی کا اعلان کیا۔

انہوں نے کہا کہ تمام اسلامی ممالک میں جمعے کو چھٹی ہوتی ہے مگر ہم نے انگریز کی لائحہ عمل کو اپنایااور اتوار کو ہفتہ وار چھٹی قراردی،ورزاء اور حکومت سے درخواست ہے کہ اس قرارداد کو پاس کروانے میں اہم کردار اداکریں۔فاٹا سے رکن قومی اسمبلی شیراکبرخان نے کہا کہ فاٹااراکین بھی اس قرارداد کی سپورٹ کرتے ہیں،جمعے کی اہمیت سے انکار نہیں کیاجاسکتا،اسلامی نظریاتی کونسل اورہائیکورٹ کا بھی اس حوالے سے فیصلہ آچکاہے۔

جماعت اسلامی کی رکن قومی اسمبلی عائشہ سید نے کہا کہ جمعے کے روز چھٹی نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں میں افراتفری پائی جاتی ہے،جمعے کے روز عام تعطیل کا اعلان کیا جائے تاکہ لوگ احسن طریقے سے عبادت کرسکیں۔جے یوآئی(ف) کے رکن قومی اسمبلی مولانا امیر زمان نے کہا کہ جے یو آئی اس قرارداد کی حمایت کرتی ہے۔مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی کیپٹن(ر)صفدر نے کہاکہ جماعت اسلامی خیبرپختونخوا حکومت کا حصہ ہے،جماعت اسلامی پہلے خیبرپختونخوا اسمبلی میں یہ قرارداد پاس کروائے،وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا کہ وفاقی حکومت نے اسلام آباد کی سطح پر نظام صلوٰۃ کا نظام قائم کیا جس پر پانچ ٹائم اذان اور باجماعت نماز کا ایک ٹائم مقرر کیا ہے،پنجاب اوربلوچستان حکومت بھی اس پر کام کررہی ہے،انہوں نے کہا کہ اﷲ تعالیٰ کا حکم بھی ہے کہ جب اذان ہو تو اپنے تمام کام چھوڑ دو،اورنمازکی ادائیگی کے بعد دوبارہ اپنے کام شروع کردو،قومی اسمبلی کی کارروائی میں تلاوت کے بعد نعت شریف پڑھنے کیلئے بھی قوانین میں ترمیم کی گئی میری تجویز ہے کہ تلاوت قرآن پاک کے بعد حدیث شریف بھی پڑھی جائے،انہوں نے کہا کہ جمعے کو ہفتہ وار تعطیل کی بجائے اس طرح کا نظام رائج کیا جائے کہ اس روز تمام عبادت گاہیں آباد ہوں۔

قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا کہ قرارداد کو پاس نہ کیا جائے بلکہ کمیٹی کو بھیجا جائے تاکہ اس پر تمام جماعتیں اپنا ردعمل دے سکیں،انہوں ں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ پارلیمنٹ کی قراردادوں کا پاس رکھا جائے اگر یہ قرارداد پاس ہوگئی اور حکومت نے اس پر عملدرآمد نہ کیا تو پارلیمنٹ کا تقدس پامال ہوگا۔ وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ قرآن پاک میں کہیں بھی نہیں لکھا کہ جمعے کے دن چھٹی کی جائے،انہوں نے کہا کہ اﷲ تعالی کا حکم ہے کہ جب اذان ہوتو نماز کیلئے پھیل جاؤ اور نماز کی ادائیگی کے بعد اپنا رزق تلاش کرو،قرارداد کو مذہبی مسئلہ نہ بنایا جائے۔