کراچی، سوائن فلو تیزی سے ایک سے دوسرے فرد میں منتقل ہوتی ہے ،احتیاطی تدابیر ،قبل از وقت اقدامات کرنے ضروری ہیں،ڈاکٹرسلمی کوثر

منگل 19 جنوری 2016 22:12

کراچی، سوائن فلو تیزی سے ایک سے دوسرے فرد میں منتقل ہوتی ہے ،احتیاطی ..

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19 جنوری۔2016ء) سوائن فلو ایسی بیماری ہے جو تیزی سے ایک سے دوسرے فرد میں منتقل ہوتی ہے جس کے لئے احتیاطی تدابیر اور قبل از وقت اقدامات کرنے ضروری ہیں پاکستان میں اب تک اس بیماری سے17 افراد ہلاک اور 47 افراد متاثر ہوئے جبکہ کراچی میں 5 افراد اس مرض سے متاثر ہوئے ہیں جن کو علاج معالجے کے بعد اسپتال سے فارغ کردیا گیا۔

ان خیالا ت کا اظہار منگل کو بلدیہ عظمیٰ کراچی کی سینئر ڈائریکٹر میڈیکل اینڈ ہیلتھ سروسز ڈاکٹر سلمیٰ کوثر نے سوائن فلو کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر بلدیہ عظمیٰ کراچی کے تمام بڑے اسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ، سینئرڈاکٹرز، پیرامیڈیکل اسٹاف اور ڈسٹرکٹ کونسل کراچی کے ڈاکٹرز موجود تھے۔

(جاری ہے)

سلمیٰ کوثر نے تمام میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کو ہدایت کی کہ وہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے تمام اسپتالوں میں ادویات اور طبی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائیں تاکہ شہریوں کو اس بیماری سے محفوظ رکھا جاسکے انہوں نے کہا کہ یہ ایک وبائی مرض ہے جو نظام تنفس کو بہت تیزی سے متاثر کرتا ہے جس کی روک تھام احتیاطی تدابیر سے ممکن ہے ۔

2 کروڑ سے زائد آبادی پر مشتمل شہر کراچی میں اب تک اس مرض سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی ہے تاہم سردیوں کے موسم میں سائبیریا سے آنے والے پرندوں کی وجہ سے سوائن فلو کے امکانات ہوتے ہیں اس مرض کی ویکسین پاکستان میں موجود ہے یہ ایک سے دوسرے فرد کو لگنے والی بیماری ہے اس لئے شہریوں سے درخواست ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور شدید نزلے کی صورت میں فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں، بلدیہ عظمیٰ کراچی کے بڑے اسپتالوں میں شعور و آگاہی کی مہم کے ذریعے سیمینار اور واک کا انعقاد کیا جائے گا تاکہ شہریوں کو اس کے تدارک کے بارے میں معلومات حاصل ہوں ۔

انہوں نے کہا کہ یہ بیماری عام موسمی فلو کی بیماری کی ایک قسم ہے جو ایک مخصوص وائرس H1N1 کی ایک نئی قسم کے باعث ہوتی ہے جس کے خلاف انسانی جسم میں قدرتی قوت مدافعت موجود نہیں ہوتی اب تک دنیا کے مختلف ممالک میں یہ بیماری انسانوں کو متاثر کرچکی ہے اور تیزی سے ایک سے دوسرے فرد میں منتقل ہورہی ہے تاہم پاکستان میں ابھی تک سوائن فلو کی صورتحال انتہائی خطرناک نہیں، تاہم ہمیں یہ انتظار نہیں کرنا چاہئے کہ یہ خطرناک صورتحال اختیار کرے اس سے پہلے ہی احتیاطی تدابیر کرکے اس بیماری کی روک تھام کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ اس بیماری کی علامات عام موسمی فلو کی علامات جیسی ہی ہوتی ہیں مثلاً بخار، کھانسی، سردرد، پٹھوں اور جوڑوں میں درد، گلے کی خراش، ناک سے رطوبت کا بہنا اور بعض اوقات الٹی اور دست کا ہونا، تاہم بروقت حفاظتی اقدامات اور احتیاطی تدابیر اختیار کرکے اس بیماری سے بچا جاسکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :