باچا خان یونیورسٹی پر حملہ آرمی پبلک سکول پر حملہ کا تسلسل ہے‘ امریکی صدر کے پاکستان کے حوالے سے بیان کہ پاکستان دہائیوں تک دہشت گردی کا شکار رہے گا‘ چوتھے دن ہی ایک اور سانحہ اے پی ایس دھرا دیا گیا‘ امریکی صدر کو انٹیلی جنس معلومات کے حصول کے لئے خط لکھا ہے‘ خیبر پختونخوا حکومت نے اے پی ایس واقعہ سے سبق نہیں سیکھا، تعلیمی اداروں کی سکیورٹی نہیں بڑھائی‘ پٹھان کوٹ واقعہ را نے مذاکرات سبوتاژ کرانے کے لئے کیا‘ بھارتی وزیراعظم اور وزیردفاع را سے ڈکٹیشن لیتے ہیں، پاکستان میں جتنے بھی دہشت گردی کے واقعات ہوئے ان میں بھارت کا ہاتھ ضرور ہوتا ہے

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر رحمن ملک کی پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو

بدھ 20 جنوری 2016 15:16

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔20 جنوری۔2016ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر رحمن ملک نے کہا ہے کہ باچا خان یونیورسٹی پر حملہ آرمی پبلک سکول پر حملہ کا تسلسل ہے‘ امریکی صدر کے پاکستان کے حوالے سے بیان کہ پاکستان دہائیوں تک دہشت گردی کا شکار رہے گا‘ چوتھے دن ہی ایک اور سانحہ اے پی ایس دھرا دیا گیا‘ امریکی صدر کو انٹیلی جنس معلومات کے حصول کے لئے خط لکھا ہے‘ خیبر پختونخوا حکومت نے اے پی ایس واقعہ سے سبق نہیں سیکھا اور تعلیمی اداروں کی سکیورٹی نہیں بڑھائی‘ پٹھان کوٹ واقعہ را نے مذاکرات سبوتاژ کرانے کے لئے کیا‘ بھارتی وزیراعظم اور وزیردفاع را سے ڈکٹیشن لیتے ہیں پاکستان میں جتنے بھی دہشت گردی کے واقعات ہوئے ان میں بھارت کا ہاتھ ضرور ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما رحمن ملک نے کہا کہ باچا خان یونیورسٹی پر حملہ اے پی ایس پر دہشت گردوں کے حملے کا تسلسل ہے واقعہ پر گہرا رنج اور دکھ ہے اور جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ حملہ کا انداز وہی ہے جس طرح آرمی پبلک سکول اور دیگر دہشت گردی واقعات ہوئے داعش‘ القاعدہ‘ طالبان‘ لشکر جھنگوی سب کی ملی بھگت سے دہشت گردی کی جارہی ہے۔

قوم کو متحد ہو کر قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔ امریکی صدر اوباما نے دو ٹوک بیان دیا تھا کہ پاکستان کے بعض علاقے دہائیوں تک دہشت گردی کا شکار رہیں گے اس حوالے سے امریکی صدر کو خط لکھا ہے کہ ہمیں انٹیلی جنس معلومات دی جائیں جس کی بنیاد پر اوباما نے بیان دیا اوباما کے بیان کے چار دن بعد ایک اور سانحہ آرمی پبلک سکول دہرا دیا گیا ہے پاکستان کی جماعتوں کو بلیم گیم چھوڑ کر متحد ہو کر دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑنی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ صوبہ خیبرپختونخوا میں تعلیمی ادارے دہشت گردوں کا آسان ہدف ہیں صوبائی حکومت کو اقدامات کرنا چاہئے آرمی پبلک سکول میں سکیورٹی کی کمزوریاں تھیں اور حکومت نے سانحہ آرمی پبلک سکول سے سبق نہیں سیکھا حکومت آرمی پبلک سکول سمیت تمام دہشت گردی کے واقعات کو شائع کرے پاکستان میں جتنے دہشت گردی کے واقعات ہوئے ہیں ان میں بھارت کا ہاتھ ضرور ہوتا ہے پٹھان کوٹ کا واقعہ را نے کرایا تاکہ مذاکرات کو سبوتاژ کرایا جائے واقعہ سے ثابت ہوگیا کہ بھارتی وزیراعظم مودی اور وزیر دفاع را سے ڈکٹیشن لیتے ہیں جو بیانات افغانستان سے سامنے آتے ہیں اور بھارت ان کی توثیق کرتا ہے یہ پاکستان کے خلاف سوچی سمجھی سازش ہے پاکستان کے خلاف بھارتی وزیر دفاع نے کہا تھا پٹھان کوٹ واقعہ کی طرح تکلیف پاکستان کو بھی دیں گے وزیراعظم نواز شریف نے جیش محمد کے خلاف الزامات کی تحقیقات کے بغیر ہی گرفتاریاں کیں لیکن بھارت نے پاکستان کے اقدامات کی تعریف کرنے کی بجائے دھمکیاں دی ہیں۔