حکومت نے قومی ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل کیا ہوتا تو سانحہ چار سدہ پیش نہ آتا‘ حکمران اس وقت جاگتے ہیں جب دہشت گردوں کا ٹولہ آکر ان کے سر میں دھول ڈالتا ہے عوام کے جان و مال کی حفاظت مرکزی اور صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے ،دہشت گردی کا ناسور اور کرپشن کا کینسر ملکی سلامتی کیلئے خطرہ بن چکے ہیں ‘باچا خان یونیورسٹی پر حملے کو پاکستان پر حملہ سمجھتے ہیں ‘دہشت گردی کو جڑسے اکھاڑنے کیلئے قومی ایکشن پلان کے تمام نکات پر سرعت کے ساتھ عمل کیا جائے

امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کا اسلامی جمعیت طلبہ کے زیر اہتمام ’’ سی لاہور‘‘ کے نام سے جاری نمائش کے شرکاء سے خطاب

بدھ 20 جنوری 2016 21:12

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔20 جنوری۔2016ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ اگر حکومت نے قومی ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل کیا ہوتا تو آج چار سدہ کا سانحہ پیش نہ آتا‘حکمران اس وقت جاگتے ہیں جب دہشت گردوں کا ٹولہ آکر ان کے سر میں دھول ڈالتا ہے‘مرکزی اور صوبائی حکومتوں کی پہلی ذمہ داری عوام کے جان و مال کی حفاظت ہے جو حکمران اس ذمہ داری کو پورا کرنے میں ناکام رہے اسے حکومت کرنے کا حق نہیں ۔

دہشت گردی کا ناسور اور کرپشن کا کینسر ملک کی سلامتی کیلئے خطرہ بن چکے ہیں ‘باچا خان یونیورسٹی پر حملے کو پاکستان پر حملہ سمجھتے ہیں ‘دہشت گردی کو جڑ وں سے اکھاڑنے کیلئے قومی ایکشن پلان کے تمام نکات پر سرعت کے ساتھ عمل کیا جائے ‘حکمران استحصالی اور طبقاتی نظام کو ختم کرکے عوام کو تعلیم ،صحت ،روز گار اور چھت کی سہولت مہیا کریں تو دہشت گردی سمیت ملک کو درپیش گھمبیر مسائل پر قابو پایا جاسکتا ہے ۔

(جاری ہے)

وہ بدھ کو ایکسپو سینٹر لاہور میں اسلامی جمعیت طلبہ کے زیر اہتمام ’’ سی لاہور‘‘ کے نام سے جاری نمائش کے شرکاء سے خطاب کر رہے تھے ۔اس موقع پراظہر اقبال حسن ،امیر العظیم ، قیصر شریف، نذیر احمد جنجوعہ ، امیر جماعت اسلامی لاہور ذکر اﷲ مجاہد اوراسلامی جمعیت طلبا ء کے ناظم اعلیٰ زبیر حفیظ بھی موجود تھے ۔پروگرام میں سرکاری و نجی کالجز و یونیورسٹیوں کے ہزاروں طلبہ و طالبات نے شرکت کی ۔

سراج الحق نے تعلیمی سرگرمیوں میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات میں تعریفی اسناد اور شیلڈز بھی تقسیم کیں۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ بے روز گاری کے ستائے اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان ڈگریاں جلانے اور گردے فروخت کرنے پر مجبور ہوچکے ہیں ،حکمران ملک میں عام آدمی کو بھی زندہ رہنے کا حق دیں۔ ،ٹیکس اور بل دینے کے بعد غریب کے پاس بچوں کو کھلانے کیلئے کچھ نہیں بچتا ۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف ہمارے پھول جیسے بچے ہوٹلوں میں گندے برتن دھونے اور ورکشاپوں میں کام کرنے پر مجبور ہیں اور دوسری طرف چار سال میں صرف دو محکموں میں 10کھرب روپے کی کرپشن سامنے آچکی ہے ۔انہوں نے کہا کہ کرپشن کے خلاف زبردست عوامی تحریک چلائیں گے اور قومی خزانہ لوٹ کر بیرونی بنکوں میں جمع کروانے والوں کی گردنوں پر پاؤ ں رکھ کر لوٹی دولت نکلوائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ جو وزیر اپنے بچے کو سرکاری سکول میں پڑھانے کیلئے تیار نہ ہو اسے وزارت تعلیم کا قلم دان سونپ دیا جاتا ہے ۔سراج الحق نے کہا کہ اگر قوم نے جماعت اسلامی پر اعتماد کیا تو اقتدار میں آنے کے بعد ہماراپہلا کام ملک سے طبقاتی نظام تعلیم کا خاتمہ اور یکساں نظام تعلیم اور نصاب کا نفاذ ہوگا ۔ وزیر مشیر اور صدر پاکستان کے بیٹے بھی عام پاکستانی کی طرح سرکاری تعلیمی اداروں سے تعلیم حاصل کریں گے اور سرکاری ہسپتالوں سے علاج ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں پروٹوکول کے خاتمہ کا بل پیش ہونے کے ایک ہفتہ بعد تک بھی اس پر عمل درآمد نہیں ہوسکا اور حکمران اسی طرح لمبے چوڑے پروٹوکول کے ساتھ گھوم رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ملک سے اسٹیٹس کو کا خاتمہ کئے بغیر ترقی ممکن نہیں ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اسلامی جمعیت طلبا نے ملک کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کیلئے ناقابل فراموش قربانیا ں پیش کی ہیں جن کی پوری قوم قدر کرتی ہے ۔

اسلامی جمعیت طلبا ء کے متحدہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ مطیع الرحمن نظامی آج بھی ڈھاکہ جیل کے پھانسی گھاٹ میں پھانسی کی سزا بھگت رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی کٹھ پتلی حسینہ واجد حکومت نے مرکزی حکومت میں وزیر مشیر رہنے والوں اور بار بار قومی اسمبلی کے ممبر منتخب ہونے والوں کو بھی جیلوں میں بند کررکھا ہے اور انہیں پاکستان سے محبت کے جرم میں تختہ دار پر لٹکایا جارہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد سنگ مر مر کا قبرستان بن چکا ہے جہاں زندگی کی کوئی رمق نظر نہیں آتی ۔ہمارے حکمرانوں نے عالمی سطح پر بنگلہ دیش میں ہونے والے مظالم کے خلاف کوئی آواز نہیں اٹھائی اور نہ حسینہ واجد کے ظلم و جبر کو رکوانے کیلئے کوئی کوشش کی گئی ۔انہوں نے کہا کہ آج اگر ہماری آزادی اور خود مختاری محفوظ ہے تو اس میں بہت بڑا حصہ اسلامی جمعیت طلباء کی قربانیوں کا بھی ہے ۔انہوں نے کہا کہ طلباء یونینز پر عائد پابندیاں فوری طور پر ختم ہونی چاہئیں ۔