50سال سے مائیگرین کے مرض میں مبتلا مریض کو حیرت انگیز علاج مل ہی گیا

Fahad Shabbir فہد شبیر بدھ 20 جنوری 2016 23:56

50سال سے مائیگرین کے مرض میں مبتلا مریض کو حیرت انگیز علاج مل ہی گیا

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20جنوری۔2016ء)50سال سے مائیگرین (آدھے سر کا درد یا درد شقیقہ) کے مرض میں مبتلا ایک شخص کو کان چھیدوانے سے اپنے مرض سے نجات مل گئی۔ 70سالہ کولن سیمین کا کہنا ہے کہ وہ پچھلے 50 سالوں سے اس مرض سے نجات حاصل کرنے کی کوشش کر رہاہے، اس نے ہر طرح کا علاج کرایا مگر مرض میں افاقہ نہ ہوا۔ کولن نے اعتراف کیا کہ اس نے اس مرض کی وجہ سے خودکشی کرنے تک کا بھی سوچ لیا تھا تاہم طاقتور درد کش ادویات نے اسے اس ارادے سے باز رکھا۔

کولن کا کہنا ہے کہ اس کے ایک دوست نےا سے کان چھدوانے کا مشورہ دیا۔ کان چھدوانے سے سر درد کاعلاج امریکا میں کافی مشہور ہوتا جا رہا ہے۔کولن نے اسے آزمانے کا سوچا اور اپنا ایک کان چھدوا لیا۔ نارفوک سے تعلق رکھنے والے کولن کو تو جیسے نئی زندگی مل گئی۔

(جاری ہے)

ابھی اس نے مائیگرین کے بغیر ایک ماہ پورا ہونے کو بھرپور طریقے سے منایا ہے۔ کولن کا کہنا ہے کہ میں خود کو کوئی دوسرا شخص محسوس کر رہا ہوں۔

کولن نے کہا کہ گھر پر آنا اور دواؤں کی فکر نہ ہونا کافی اچھا احساس ہے۔کولن کا کہنا ہے کہ مجھے درد کےواپس نہ آنے کی امید ہے تاہم اگر دوبارہ درد ہوا تو میں دوسرا کان بھی چھدوا لوں گا۔ کولن مائیگرین نے نجات کے لیے آنکھوں میں انجکشن لگوانے کے ساتھ ساتھ تمام طریقے آزما چکا تھا مگر اس کا درد روزانہ کی بنیاد پر شدید سے شدید تر ہوتا جا رہا تھا مگر کان چھدوانے کے بعد ایک ماہ سے درد نہیں ہوا۔

مائیگرین سے نجات کے لیے کان میں لو پر نہیں بلکہ کان کے ساتھ موجود چھوٹی ہڈی میں سوراخ کیا جاتا ہے۔اس طریقہ کار کے حامی افراد کا کہنا ہےکہ یہ طریقہ اسی طرح کام کرتا ہے جیسے آکو پنچر کام کرتا ہے۔ دی مائیگرین ٹرسٹ کے ٹرسٹی اور نیورولوجسٹ ڈاکٹر فیاض احمد کا کہنا ہے کہ کان چھدوا کر مائیگرین کے علاج کے شواہد موجود نہیں۔ڈاکٹر فیاض ،جو ہل رائل انفرمیری میں کام کرتے ہیں، کا کہنا ہے کہ آکوپنچر سے علاج ، ایک چھوٹی سی تحقیق پر مشتمل ہے۔اس طریقہ علاج کی کامیابی کے اتنے زیادہ شواہد موجود نہیں ہیں۔