نیشنل ایکشن پلان کے تحت سپیکر بند ہوئے ہیں یا مولوی جبکہ دہشت گرددندنا تے پھر رہے ہیں ‘ سینیٹر پروفیسر ساجد میر

دہشت گردوں کی بڑھتی ہوئی نقل وحرکت انٹیلی جنس اداروں کی ناکامی ہے، بھارت ہمارا ازلی دشمن ہے اسکے ساتھ پیار کی پینگیں مہنگی پڑیں گی

جمعرات 21 جنوری 2016 18:01

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21 جنوری۔2016ء) امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت سپیکر بند ہوئے ہیں یا مولوی جبکہ دہشت گرددندنا تے پھر رہے ہیں،پشاور اور کوئٹہ میں دہشت گردوں کی بڑھتی ہوئی نقل وحرکت انٹیلی جنس اداروں کی ناکامی ہے۔میڈیا سیل کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق سانحہ چارسدہ کے حوالے سے مرکزی جمعیت اہل حدیث کے پی کے راہنماؤں مولانا فضل الرحمن مدنی، ڈاکٹر زاکر شاہ اور مولانا محمد سلیمان سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹھیک ہے یہ دہشت گردوں کی کارروائیاں دشمن کروارہا ہے مگر ہمارے ادارے کہاں سوئے ہوئے ہیں۔

افغان بارڈر پر چیکنگ اور سیکورٹی سسٹم کو فعال بنانے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

بھارت اور افغانستان نے پاکستان کو کمزور کرنے کے لیے گٹھ جوڑ کرلیا ہے۔ بھارت کو سب سے زیادہ پاک چائینہ اکنامک کا رویڈرو کی تکلیف ہے۔دہشت گردوں کی کمر توڑنے کی عملی طور پر ضرورت ہے۔ بھارت ہمارا ازلی دشمن ہے اسکے ساتھ پیار کی پینگیں مہنگی پڑیں گی۔ انہوں نے کہا کہ روایتی بیان بازیوں کا دور گزر گزر گیا اب کچھ کرکے دکھانا ہوگا۔

دہشت گرد ی کے مقابلے کے لیے فوج، پولیس اور عوام نے بہت قربانیاں دی ہیں۔ ضرب عضب سے دہشت گردی کم ضرور ہوئی ہے ختم نہیں ہو ئی۔ ابھی مزید جنگ کی ضرورت ہے۔ دہشت گردوں کو ملنے والی بیرونی مدد سب سے زیادہ باعث تشویش ہے۔ انہوں کہا کہ پاکستان عالم اسلام کا قلعہ ہے جس طرح ایران سعودی مفاہمت میں اس نے قائدانہ کردار اداکیا ہے اس سے دشمنوں کو بہت تکلیف ہوئی ہے۔ دشمن نہیں چاہتا کہ ہمارا دائرہ اثر بڑھے اور ہم اقتصادی طور پر مضبوط ہوں۔سانحہ چار سدہ میں شہید ہونے والوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔

متعلقہ عنوان :