پیپکو اوورلوڈ ایریا ہے ،اس کو سسٹم لوڈبرداشت نہیں کرسکتا،132کے وی کا جنریٹر ہے، گرڈاسٹیشن کی تعمیر جاری ہے، ، رواں سال دسمبرتک اوورلوڈنگ ختم ہوجائیگی، چکدرہ کی زمین کیلئے 52کروڑروپے حکومت کے پی کے پاس تھے ،وہ رقم استعمال ہوئی ہوتی توآج مسئلہ نہ ہوتا

وزیرمملکت برائے پانی وبجلی عابد شیر علی کا قومی اسمبلی میں شیراکبر کے توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب

جمعرات 21 جنوری 2016 19:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔21 جنوری۔2016ء) وزیرمملکت برائے پانی وبجلی عابد شیر علی نے کہا کہ پیپکو اوورلوڈ ایریا ہے جہاں سسٹم لوڈبرداشت نہیں کرسکتا،132کے وی کا جنریٹر ہے اور گرڈاسٹیشن کی تعمیر بھی جاری ہے ،دسمبر2016تک اوورلوڈنگ ختم ہوجائیگی، چکدرہ کی زمین کیلئے 52کروڑروپے حکومت کے پی کے پاس تھے اوروہ پیسے اگر استعمال ہوئے ہوتے توآج یہ مسئلہ نہ ہوتا۔

ہمیں ہیوی ٹرانسفارمر درآمد کرنے پڑتے ہیں کے پی کے میں بونیر میں اوورلوڈنگ ہورہی ہے اور120پول بھی لگائے جارہے ہیں اوراسکے لئے وقت درکارہے۔وہ جمعرات کو قومی اسمبلی میں شیراکبرخان کے توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دے رہے تھے، قبل ازیں شیراکبرخان نے توجہ دلاؤ نوٹس پیش کرتے ہوئے کہا کہ پیپکو کی جانب سے جبری لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے اورواپڈا کو یومیہ لاکھوں روپے کانقصان ہورہاہے ،بونیر میں چوری نہیں ہے اورریکوری 100فیصد ہے۔

(جاری ہے)

وزیرمملکت برائے پانی وبجلی عابد شیر علی نے کہا کہ اوولوڈ ایریا ہے جہاں سسٹم لوڈبرداشت نہیں کرسکتا،132کے وی کا جنریٹر ہے اور گرڈاسٹیشن کی تعمیر بھی جاری ہے ،دسمبر2016تک اوورلوڈنگ ختم ہوجائیگی،ہم نے چکدرہ کی زمین کیلئے 52کروڑروپیہ حکومت کے پی کے پاس تھے اوروہ پیسے اگر استعمال ہوئے ہوتے توآج یہ مسئلہ نہ ہوتا۔ہمیں ہیوی ٹرانسفارمر درآمد کرنے پڑتے ہیں کے پی کے میں بونیر میں اوورلوڈنگ ہورہی ہے اور120پول بھی لگائے جارہے ہیں اوراسکے لئے وقت درکارہے۔

صاحبزادہ طارق نے کہا کہ اڑھائی سال سے ہمیں وزارت کی جانب سے یقین دہانی کرائی جارہی ہے اوروزیراعظم نے 25ارب کا اعلان کیا مگر اس اعلان کا 2ماہ بعد بھی پتہ نہیں چل رہاہے ۔وزیرمملکت برائے پانی وبجلی عابد شیرعلی نے کہا کہ تربیلہ سے جو بجلی جارہی ہے اوراس میں جوکام ہورہے ہیں اس حوالے سے آگاہ کیا جائیگا۔ نقص امن کا خطرہ ہے جہاں ہمارے اپنے ملازمین نہیں جاتے مگر بعض جگہوں پر ہمارے ملازمین پولیس کی مدد سے ملاتے ہیں اوروہاں گولیاں بھی چلتی ہیں ڈسکوز نے یہ فیصلہ کرنا ہے کہ انہوں نے کہاں کتنی دی جانی چاہیے،ہماری طرف سے ڈسکوزکے حصے کے مطابق بجلی دی جاتی ہے۔