چارسدہ حملے میں افغان خفیہ ایجنسی کا سابق افسر براہ راست ملوث نکلا، ٹی وی رپورٹ

جمعرات 21 جنوری 2016 22:48

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔21 جنوری۔2016ء) پاکستان نے چارسدہ حملے میں سابق این ڈی ایس چیف کے براہ راست ملوث ہونے کے ثبوت اکٹھے کر لئے ، این ڈی ایس کے سابق چیف نے نہ صرف حملے کی معاونت کی بلکہ حملہ آوروں کا بندوبست بھی کیا۔ جمعرات کو نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ میں دعویٰ کیاگیا کہ باچا خان یونیورسٹی پر حملہ کے حوالے سے انٹیلی جنس اداروں کی تحقیقات میں بریک تھرو سامنے آیا ہے اور اس حوالے سے جاری تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ چارسدہ یونیورسٹی پر حملے کے لئے سابق افغان انٹیلی جنس افسر نے معاونت کی اور حملہ آوروں کا بندوبست کیا۔

ٹی وی رپورٹ کے مطابق سابق این ڈی ایس چیف کو افغانستان میں موجود بھارتی قونصلیٹ نے حملے کا ٹاسک دیا جسے پورا کرنے کے لئے سابق این ڈی ایس چیف نے دہشت گرد کمانڈر عمر منصور سے ملاقات کی اور اس سے حملہ آور مانگے۔

(جاری ہے)

ٹی وی رپورٹ کے مطابق حملہ آوروں کے لئے معاوضہ بھی خود طے کیا جو حملے سے دو زور قبل ہی ادا کر دیا گیا۔ذرائع کے مطابق یونیورسٹی پر حملے کی منصوبہ بندی سے کالعدم تنظیم کے امیر ملا فضل اﷲ کو بھی آگاہ کیا گیا اور بتایا گیا کہ یہ دوست ملک کی فرمائش ہے۔

ذرائع نے انکشاف کیا کہ سابق این ڈی ایس چیف مسلسل ملا فضل اﷲ سے رابطے میں ہیں اور ملا فضل اﷲ پر اثر و رسوخ بھی رکھتے ہیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان حملے کے حوالے سے اکٹھی ہونے والی معلومات ایک دو روز میں افغانستان کے ساتھ شیئر کرے گا۔