آرمی پبلک سکول کے شہدا اور زخمیوں کے لواحقین کا جوڈیشل کمیشن قائم کرنے کا مطالبہ پورا نہیں ہوا، باچا خان یونیورسٹی چارسدہ کو دہشت گردوں نے اساتذہ اور طلباء کے خون سے نہلا دیا، چار انتخابی حلقوں کیلئے کمیشن قائم ہو سکتا ہے تو معصوم بچوں اور قابل احترام اساتذہ کے خون ناحق کیلئے جوڈیشل کمیشن کیوں قائم نہیں کیا جاسکتا‘ عوامی نیشنل پارٹی کے سیکرٹری اطلاعات سینیٹر زاہد خان کابیان

جمعہ 22 جنوری 2016 14:41

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22 جنوری۔2016ء ) عوامی نیشنل پارٹی کے سیکرٹری اطلاعات سینیٹر زاہد خان کہا ہے کہ آرمی پبلک سکول کے شہدا اور زخمیوں کے لواحقین کا جوڈیشل کمیشن قائم کرنے کا مطالبہ پورا نہیں ہوااور باچا خان یونیورسٹی چارسدہ کو دہشت گردوں نے اساتذہ اور طلباء کے خون سے نہلا دیا۔سینیٹر زاہد خان نے سوال اٹھایا ہے کہ چار انتخابی حلقوں کیلئے کمیشن قائم ہو سکتا ہے تو معصوم بچوں اور قابل احترام اساتذہ اکرام کے خون ناحق کیلئے جوڈیشل کمیشن کیوں قائم نہیں کیا جاسکتا ۔

سینیٹر زاہد خان نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر من و عن عمل نہ کرنے کی وجہ سے بچوں کی قربانیاں رائیگا ں جارہی ہیں قوم کب تک معصوم بچوں کی قربانیاں دیتی رہے گی ۔

(جاری ہے)

حملے کی پیشگی اطلاع کے باوجود دہشت گردانہ کارروائی کو نہ روکنا صوبائی حکومت کی ناکامی ہے مرکزی اور صوبائی حکومتیں نیشنل ایکشن پلان پر عمل کریں تو دہشت گردی اور دہشت گردوں کے مدد گاروں کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے ۔

سینیٹر زاہد خان نے کہا کہ حملے کوروکنے کی پیش بندی نہ کرنے اور حملہ روکنے میں ناکامی کے ذمہ داروں کا تعین کر کے قوم کو حقائق سے آگاہ کیا جائے ۔ عوامی نیشنل پارٹی ملک کو محفوظ بنانے کیلئے دہشت گردوں کے خلاف کھڑی رہے گی ۔اے پی ایس سکول پر حملے کے بعد باچا خان یونیورسٹی چارسدہ پر حملہ قوم کیلئے سوالیہ نشان ہے ۔قومی سلامتی کے ذمہ دار ادارے اور وفاقی و صوبائی حکومتیں ایک صفحہ پر ہو کر دہشت گردی کو ختم کرنے کیلئے یکجا ہوں ۔