وزیر داخلہ نے مولانا عبدالعزیز کے خلاف مقدمات نہ ہونے بارے غلط بیانی کی ، معاملہ استحقاق کمیٹی کے سپرد کیا جا ئے ،فرحت اللہ بابر

جمعہ 22 جنوری 2016 16:23

وزیر داخلہ نے مولانا عبدالعزیز کے خلاف مقدمات نہ ہونے بارے غلط بیانی ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔22 جنوری۔2016ء) ایوان بالا میں سینیٹر فرحت اللہ بابر نے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی جانب سے لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز کے خلاف مقدمات نہ ہونے بارے غلط بیانی پر معاملے کو استحقاق کمیٹی کے سپرد کرنے کا مطالبہ کیا تاہم چیرمین سینٹ نے معاملے کو استحقاق کمیٹی کے سپرد کرنے کی بجائے تمام دستاویزات سیکریٹری سینٹ کے حوالے کرنے کی ہدایت کر دی ہے جمعہ کے روزسینٹر فرحت اللہ بابر نے وزیر داخلہ کے خلاف تحریک استحقاق پیش کرتے ہوئے کہاکہ 30دسمبر کو وزیر داخلہ نے نیشنل ایکشن پلان کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے کہاکہ ہمارے پاس مولانا عبدالعزیز کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے جس کی وجہ سے انہیں گرفتار نہیں کیا جا سکتا ہے انہوں نے کہاکہ دسمبر 2014 کو مولانا عبدالعزیز کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا جس پر وہ رپوش ہوگئے اور عدالت نے اس کو اشتہاری قرار دیدیاتھاجس کے بعد مولانا عبدالعزیز نے داعش کے حق میں بیان دیا تھا تو آئی جی اسلام آباد نے اپنے ٹیکنکل برانچ سے اس بارے میں رائے طلب کی تھی اسی طرح موبائل کمپنیوں نے لال مسجد کے اردگردجمعہ کے روز سگنل بند کئے تھے انہوں نے کہاکہ اس کے باوجود ہمارے وزیر داخلہ کہتے ہیں کہ مولانا عبدالعزیز کے خلاف حکومت کے پاس کسی قسم کے ثبوت نہیں ہیں اور انہوں نے غلط بیانی کی ہے اس موقع پر سینی فرحت اللہ با بر نے لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز کے خلاف ایف آئی آر سمیت کئی دستاویزی ثبوت ایوان میں پیش کئے انہوں نے معاملے کو تحریک استحقاق کمیٹی کے سپرد کرنے کا مطالبہ کرنے اور وزیر داخلہ سے جواب طلبی کا مطالبہ کیاجس پر چیرمین سینٹ نے تحریک استحقاق کمیٹی کے سپرد کرنے کی بجائے تمام دستاویزات سینٹ سیکرٹریٹ میں جمع کرانے کی ہدایت کی ۔

متعلقہ عنوان :