جنگلات کے لئے جامع منصوبہ تیار کیا جا رہا ہے، زاہد حامد

جمعہ 22 جنوری 2016 16:32

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔22 جنوری۔2016ء) وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی زاہد حامد نے کہا ہے کہ گلوبل وارمنگ میں پاکستان کا 0.8 فیصد حصہ ہے وزیر اعظم کی ہدایت کے مطابق جنگلات کے لئے جامع منصوبہ تیار کیا جا رہا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو چیئرمین کمیٹی حفیظ الرحمان خان کی صدارت میں قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا ۔

وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی نے کمیٹی کو بتایا کہ گلوبل وارمنگ کے منفی اثرات میں پاکستان پچھلے سال دسویں نمبر پر تھا اس سال پاکستان اب دنیا بھر میں آٹھویں نمبر پر ہے انہوں نے کہا کہ گلوبل وارمنگ کے سبب ہر سال سیلاب گلیشیئر پگھلنے سمیت ماحولیات پر بڑے پیمانے پر منفی اثرات کا پاکستان کو سامنا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کمیٹی کو بتایا کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر جنگلات کے لئے جامع منصوبہ تیار کیا جا رہا ہے اس منصوبے کے تحت جنگلات کی کٹائی کی روک تھام کی جائے گی جس پر عملدرآمد صوبائی حکومتیں گریں گی چیئرمین کمیٹی حفیظ الرحمان خان نے وفاقی وزیر سے پوچھا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے جو زراعت کو نقصانات ہو رہے ہیں ۔

اس حوالے سے وزارت موسمیاتی تبدیلی نے کیا اقدامات کئے ہیں جس پر وفاقی وزیر زاہد حامد نے کمیٹی کو بتایا کہ زراعت کو موسمیاتی تبدیلیوں کے نقصانات سے بچانے کے لئے ایک کلامنٹ سماڑ ایگری کلچرل سٹم لایا گیا ہے جس کو بہت جلد متعارف کروایا جائے گا ۔ممبر کمیٹی مسرت احمد زیب نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی صوبائی نہیں بلکہ قوم مسئلہ ہے انہوں نے کہا کہ سوات میں جنگلات تیزی سے ختم ہو رہے ہیں جبکہ چشمے سوکھ رہے ہیں اور دیوار جیسے قیمتی درخت کو مقامی بااثر لوگ کاٹ رہے ہیں ممبران کمیٹی نے وزارت موسمیاتی تبدیلی کے حکام کو کہا کہ جنگلات کی کٹائی کو روکنے کے لئے صرف کاغذی کارروائی ہو رہی ہے جبکہ زمینی حقائق کے مطابق اس پر عملدرآمد نہیں ہو رہا ہے ممبران کمیٹی نے چیئرمین کمیٹی کو تجویز دی کہ آئندہ اجلاس میں چاروں صوبوں کے سیکرٹری جنگلات کو طلب کیا جائے اور جنگلات کی کٹائی کے حوالے سے تفصیلاً بریفنگ لی جائے ۔