اورنج ٹرین پر خرچ کی گئی رقم سے 2500سکول ‘500ہسپتال قائم کئے جا سکتے ہیں، میاں محمودالرشید

200ارب روپے ٹرین کی بجائے صحت و تعلیم پر خرچ کئے جاتے تو عوام خوشحال ہوتی،قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی

Zeeshan Haider ذیشان حیدر جمعہ 22 جنوری 2016 19:47

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔22 جنوری۔2016ء) پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشیدنے کہا ہے کہ جتنا پیسہ اورنج ٹرین پر خرچ کیا جا رہا ہے اس سے صوبے میں2500سکول اور500ہسپتال قائم کئے جا سکتے ہیں ، لیکن نہ جا نے پنجاب کے عوام سے کس بات کا انتقام لیا جا رہا ہے حکومت نے عوام کو ریلیف نہ دینے کا عزم کر رکھا ہے۔ انکا مزید کہنا تھا کہ200ارب روپے ٹرین کی بجائے صحت، تعلیم اور بیروزگاری کے خاتمے پر خرچ کئے جاتے تو عوام خوشحال ہوتی اورصوبہ ترقی کرتا ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب اسمبلی کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ اورنج ٹرین کی آڑ میں لوگوں کا معاشی قتل اور انکو بے گھر کیا جا رہا ہے، سرکاری وسائل عوام کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی کی بجائے سڑکوں، پلوں اور غیر ضروری منصوبوں پر خرچ کئے جا رہے ہیں، نوجوانوں کو روزگار کی بجائے قرضے دیکر ٹرخایا جا رہا ہے، صوبے میں گڈ گورننس کے تصور کو زبح کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں محمودالرشید نے کہا کہ منصوبہ سے 10لاکھ سے زائد افراد متاثر ہونگے،ملتان روڈ، لکشمی چوک، جین مندر، لاہور ہوٹل، میکلوڈ روڈ سمیت دیگر تجارتی علاقوں میں روزانہ کی بنیاد پر کروڑوں روپے کانقصان ہوگا، لوگوں کو اپنے ہی گھرسے بیدخل کیا جا رہا ہے، منصوبہ ملکی اور غیر ملکی قوانین کے برعکس ہے۔25 کے قریب ثقافتی وتاریخی عمارتوں کو خطرہ لاحق ہے، لاہور کا حسن ختم ہو جائیگا، دیہاڑی دار طبقہ شدید متاثر ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ منصوبے کے باعث کٹنے والے درختوں سے ہوا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی مقدار بڑھے گی،گنجان علاقوں میں کینسر، دمہ اور سانس کے امراض پھیلیں گے، اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ منصوبے سے عوام ہمیشہ کی طرح خسارے میں رہے گی اورنج ٹرین کا حشر بھی پیلی ٹیکسی اور تندو ر سکیم جیسا ہوگا ۔محمودالرشید نے حکومت سے مطالبہ کیا عوام کے کم سے کم نقصان کیلئے اورنج ٹرین کا روٹ تبدیل کیا جائے اور متاثرین کو بروقت ادائیگی کی جائے۔انہوں نے متاثرین اورنج ٹرین کے ہمراہ کل ( اتوار کو)چوبرجی چوک میں احتجاجی مظاہرے کابھی اعلان کیا۔

متعلقہ عنوان :