لاہور ہائیکورٹ، چیف سیکرٹری پنجاب کو معذور افراد کو سہولیات فراہمی، سرکاری ملازمتوں میں تین فیصد کوٹے پر عملدرآمد اور خدمت کارڈ سے متعلق رپورٹ پیش کرنیکا حکم

جمعہ 22 جنوری 2016 21:08

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔22 جنوری۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ نے درخواست گزار اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی درخواست پرکیس کی سماعت کی۔نادرا کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ نادرا کی جانب سے معذور افراد کے مفت خصوصی قومی شناختی کارڈز جاری کئے جا رہے ہیں۔نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہینڈی کیپ کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ ایک ہزار ساٹھ بیڈز پر مشتمل خصوصی ہسپتال قائم کر کے معذور افراد کو ادویات اور صحٹ کی مفت سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔

لاہور ڈویلپمنٹ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ایل ڈی اے نے اپنے قوانین میں ترامیم کر کے ترانوے نئی بننے والی عمارتوں میں معذور افراد کے لئے خصوصی ریمپ،،،لفٹس،ٹوائلٹس اور خصوصی پارکنگ کی سہولیات کی منظوری دے دی ہے۔

(جاری ہے)

ڈائریکٹر آرکیٹکٹ پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ حکومتی عمارتوں کی تعمیر میں معذور افراد کو سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے چیف سیکرٹری پنجاب کی جانب سے کوئی ہدایات موصول نہیں ہوئیں۔

حکومت پنجاب کے وکیل نے چیف سیکرٹری پنجاب کی جانب سے جواب داخل کرنے کے لئے مزید مہلت کی استدعا کی جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ چیف سیکرٹری پنجاب کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے جواب داخل کرانا چاہئیے تھا۔انجمن بحالی معذوراں اوکاڑہ کے صدر مظہر نواز نے عدالت کو بتایا کہ حکومت کی طرف سے انہیں نوکریاں فراہم کرنے کی بجائے چھتیس روپے ماہانہ کے حساب سے تین ماہ بعد خدمت کارڈ کے ذریعے فراہم کئے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں نوکریاں چاہئیں بھکاری نہیں بننا چاہتے۔عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر چیف سیکرٹری پنجاب کو تفصیلی جواب داخل کرنے اور ذمہ دار افسر عدالت میں بھجوانے کی ہدائت کر دی۔