دہشتگردی ‘انتہاء پسندی اور تشدد سے متعلق واقعات میں کمی آ چکی ہے ‘ پاکستان ماضی کے مقابلے میں زیادہ پرامن ہے ‘عرفان صدیقی

ہفتہ 23 جنوری 2016 13:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 جنوری۔2016ء) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی تاریخ و ادبی ورثہ عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ دہشتگردی ‘انتہاء پسندی اور تشدد سے متعلق واقعات میں کمی آ چکی ہے ‘کالعدم تنظیموں اور نفرت آمیز مواد کے خلاف کارروائی کی گئی ہے ‘افغان حکومت بھی دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کرے ۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ماضی کے مقابلے میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے اور 322 دہشتگردوں کو سزائیں دی گئی ہیں اور 1500 کتابیں ضبط کی گئی ہیں جس سے ملک سے دہشت کو ختم کرنے میں مدد مل رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی سنجیدہ کوششوں اور دہشتگردی کے خلاف جنگ کے اقدامات کو عالمی برادری نے بہت زیادہ سراہا ہے اور دنیا میں پاکستان کا مثبت تشخص اجاگر ہوا ہے۔

(جاری ہے)

عرفان صدیقی نے کہا کہ اس وقت پاکستان ماضی کے مقابلے میں زیادہ پرامن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پوری قوت اور جذبے کے ساتھ آپریشن ضرب عضب شروع کیا اور کامیابی کے ساتھ ملک میں دہشتگردوں کے نیٹ ورک تباہ کئے۔

انہوں نے چارسدہ میں باچا خان یونیورسٹی میں حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور قیمتی انسانی جانوں کے نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ پاکستان پہلے ہی افغان حکومت کو کہہ چکا ہے کہ دہشتگرد عناصر ان کی دھرتی پر موجود ہیں جو ویڈیو بیانات کے ذریعے پاکستان میں دہشتگرد حملوں کی ذمہ داری قبول کر رہے ہیں۔ انہوں نے افغان حکومت پر زور دیا کہ ایسے دہشتگردوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائے۔

متعلقہ عنوان :