علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کا پسماندہ علاقوں کی بچیوں اور خواتین میں تعلیمی شعور اجاگر پروگرام

ہفتہ 23 جنوری 2016 16:25

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔23 جنوری۔2016ء) علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے پلان انٹرنیشنل کے تعاون سے پسماندہ علاقوں کی بچیوں اور خواتین میں تعلیمی شعور اجاگر کرنے کا بیڑا 2012ء میں اٹھالیا تھا اور ابتدائی تعلیم سے محروم طالبات کے لئے مڈل ایجوکیشن پراجیکٹ شروع کیا تھا۔ اس منصوبے کے پہلے مرحلے میں سجاول کی پانچ یونین کونسلز میں 12 غیر رسمی تعلیمی مراکز قائم کئے گئے تھے اور 24 جزو وقتی اساتذہ تعینات کئے گئے تھے۔

پروگرام میں کل 656طالبات نے داخلہ حاصل کیا جبکہ 571طالبات امتحان میں شریک ہوئیں اور 429۔طالبات نے مڈل پروگرام میں کامیابی حاصل کی۔ اس پراجیکٹ کے لئے یونیورسٹی نے پہلی مرتبہ چھٹی ‘ ساتوں ‘ آٹھویں سطح کے کورسسز کو سندھی میں ترجمہ کیا اور صوبہ سندھ میں مڈل پروگرام کو سندھی زبان میں پیش کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

چکوال اور وہاڑی میں پلان انٹرنیشنل کے تعاون سے گرل پاؤ پروگرام اور سجاول میں بلڈنگ سکلز فار لائف کے تحت مڈل ایجوکیشن کے پروجیکٹس مکمل کرلیے گئے ہیں۔

یونیورسٹی کے وائس چانسلر ‘ پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی نے سجاول میں منعقدہ تقریب تقسیم اسناد میں ابتدائی تعلیم مکمل کرنے والی 429۔طالبات کو مڈل سطح کے کورسسز کی کامیاب تکمیل پر اسناد تقسیم کیں۔اس منصوبے کی سربراہ ‘ ڈاکٹر تنزیلہ نبیل کے مطابق اوپن یونیورسٹی دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں شرح خواندگی بڑھانے کے لئے کوششیں جاری رکھے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں عورتوں کی تعلیم میں بہت زیادہ رکاوٹیں ہیں ‘ قبائلی رسم و رواج کی بندشوں کے ساتھ ساتھ سکولوں کی عدم دستیابی اور تعلیمی ماحول کی عدم موجودگی تعلیم نسواں کے راستے کی دیواریں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اوپن یونیورسٹی نے فاصلوں کو سمیٹ لیا ہے اور گھر گھر علم کی شمع روشن کرنے کے منزل کی طرف کامیابی کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اوپن یونیورسٹی نے 1974ء سے ا پنے سفر کا آغار کیا جس کا مقصد "تعلیم سب کے لئے "تھا ‘ انہوں نے کہا کہ آج اس مقصد کا حصول عملی طور پر نظر آرہا ہے۔

متعلقہ عنوان :