انسداد دہشت گردی قانون کے تحت دہشت گرد اور سہولت کار کی ایک ہی جیسی سزا، کم ازکم سزائے موت

چارسدہ حملے میں دہشتگردو ں کی سہولت کاری کرنے والوں کے خلاف انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمہ چلے گا، گرفتار پانچوں معاونین کوجرم پر تختہ دار پر لٹکایا جائے گا، قانونی ماہرین

ہفتہ 23 جنوری 2016 20:16

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔23 جنوری۔2016ء) پاکستان میں دہشت گردوں کے خلاف بننے والے انسداد دہشت گردی قانون کے تحت کسی بھی دہشت گردی کی کارروائی میں دہشتگردوں کی معاونت پرپکڑے جانے والے سہولت کار اور ترغیب دینے والے کی وہی سزاہے جو کہ واقعے میں براہ راست ملوث دہشت گرد کیلئے ہے، ایکٹ کے تحت اس جرم میں ملوث مجرموں کی کم از کم سزا، سزائے موت ہے، چاسدہ حملے میں دہشت گردوں کی سہولت کاری پر پکڑے گئے5سہولت کاروں کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ چلے گا اور ان کو بھی موت کی سزا ہی ملے گی۔

قانونی ماہرین کے مطابق پاکستان میں دہشت گردوں کے خلاف نافذ ہونے والے انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت کسی بھی دہشت گردی کی کارروائی میں براہ راست ملوث دہشت گرد اس کو سہولت فراہم کرنے والے سہولت کار کیلئے ایک ہی جیسی سزا رکھی گئی ہے، اس قانون کے مطابق دہشت گرد کو جو سزاء ملے گی وہی اس کے سہولت کار کو دی جائے گی۔

(جاری ہے)

ماہرین کے مطابق اس قانون کے تحت کم از کم سزا سرائے موت ہے۔ ماہرین نے سانحہ چارسدہ میں ملوث دہشت گردوں کے گرفتار سہولت کاروں کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ ان سہولت کاروں کے خلاف بھی انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت متعلقہ عدالتوں میں مقدمہ چلے گا اور اسی قانون کے تحت ان کوسزا دی جائے گی جو یقینی طور پر موت کی سزا ہے۔

متعلقہ عنوان :