تعلیمی اداروں کی سیکیو ر ٹی کے لئے نئی پالیسی اختیار کرنے کا فیصلہ

وفاقی حکومت کا سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں کو دہشت گردی سے بچانے کے لئے عوام الناس سے مدد طلب لینے پر غور

اتوار 24 جنوری 2016 13:20

تعلیمی اداروں کی سیکیو ر ٹی کے لئے نئی پالیسی اختیار کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔24 جنوری۔2016ء) وفاقی حکومت نے ملک بھر کے ہزاروں کھلے میدانوں اور کمزور چار دیواری میں قائم سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں کو دہشت گردی سے بچانے اور دیگر حفاظتی اقدامات کے لئے علاقائی سطح پر عوام الناس سے مدد طلب لینے کا فیصلہ کیا ہے جس میں عوام الناس سے استدعا کی جائے گی کہ حکومت کے پاس ناکافی وسائل اور دیگر مسائل کی وجہ سے ہر سکول اور تعلیمی ادارے کو انفرادی سطح پر تحفظ کیلئے موثر اقدامات نہیں کئے جا سکتے اس لئے عوام الناس بھی اس سلسلے میں اپنے طور پر حفاظتی اقدامات میں حکومت کا ساتھ دے ذرائع نے آن لائن کو بتایا ہے کہ وفاقی حکومت نے تعلیمی اداروں سمیت دیگر اداروں کی دہشت گردوں سے حفاظت بارے اقدامات کے لئے ایک نئی پالیسی اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس حوالے سے گفت و شنید جاری ہے نئی پالیسی میں ملک کے بعض علاقوں میں کھلے میدانوں اور کمزور چار دیواری میں قائم تعلیمی اداروں کے تحفظ کے لئے جہاں حکومت اقدامات کرے گی وہیں وہاں کی علاقائی سطح پر کمیٹیاں تشکیل دینے کا سوچا جا رہا ہے تاکہ اگر کہیں کوئی دہشت گرد اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کی کوشش کرتے ہیں تو ان کو روکا جا سکے ۔