ایران میں امریکا مردہ باد موبائل ٹیون ختم

جوہری معاہدے کے بعد امریکی مخالفت کی بازگشت دھیمی پڑنے لگی،عرب ٹی وی

اتوار 24 جنوری 2016 14:34

ایران میں امریکا مردہ باد موبائل ٹیون ختم

تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔24 جنوری۔2016ء) ایران اور امریکا کے درمیان کئی برسوں پر پھیلی کشیدگی اور اس کے نتیجے میں دونوں ملکوں میں پائے جانے والے فاصلوں کے بعد تہران سرکار ایسے اقدامات اٹھا رہی تاکہ امریکا کے ساتھ قربت بڑھائی جا سکے۔ انہی اقدامات میں امریکا کے خلاف ایران کے یاد گار نعرے ’’امریکا مردہ باد‘‘ کا بھی خاتمہ ہے۔

عرب ٹی وی کے مطابق حال ہی میں ایرانی ذرائع ابلاغ کے ذریعے یہ خبر سامنے آئی ہے کہ ایران میں موبائل فون سروسز فراہم کرنے والی تمام کمپنیوں نے ویٹنگ کال کے لیے ریکارڈ کی گئی ’’امریکا مردہ باد‘‘ ٹیون ختم کر دی ہے۔ بلا شبہ یہ اقدام بھی ایران کے متنازع جوہری پروگرام پر طے پائے معاہدے کے بعد امریکا اور ایران کے درمیان فاصلے کم کرنے کا ایک اہم قدم ہے۔

(جاری ہے)

ایرانی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق سرکاری موبائل فون کمپنی ’’ایران سل‘‘ نے حال ہی میں اپنی کال سروسز کے دوران ’موبی ٹیون‘ اور کال ویٹنگ کے لیے ریکارڈ کی گئی ’’امریکا مردہ باد‘‘ ٹیون ختم کی ہے۔یہاں یہ امر واضح رہے کہ ’’ایران سل‘‘ ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی نے پاسداران انقلاب کا نجی ادارہ سمجھا جاتا ہے جس میں پاسداران انقلاب سمیت حکومت کے کئی دوسرے شعبوں کے حصص موجود ہیں۔

ایران سل کی جانب سے ’امریکا مردہ باد‘ ٹیون ختم کرنے کے کچھ وقت بعد ’’ہمراہ اول‘‘ نامی ایک دوسری سرکاری موبائل فون کمپنی نے بھی اپنے ریکارڈ سے ’’امریکا مردہ باد‘‘ ٹیون حذف کر دی۔خیال رہے کہ ایران میں ’امریکا مردہ باد‘ کا نعرہ سنہ 1979ء میں تہران میں برپا ہونے والے ولایت فقیہ کے انقلاب اور اسی سال امریکی سفارت خانے پر ایرانی شدت پسندوں کے حملوں کی یاد میں تیار کیا گیا تھا۔

امریکا مردہ باد محض دو لفظی نعرہ نہیں بلکہ یہ ملی نغمہ ہے جس میں امریکا سے نفرت کا اظہار کیا جاتا ہے۔’امریکا مردہ باد‘ ایک ایسا نعرہ ہے جو پچھلے تین عشروں سے زاید عرصے تک ایران کے سرکاری، سیاسی اور حکومتی حلقوں میں سب سے مقبول رہا۔ مگر پچھلے سال ایران کے جوہری پروگرام پرمعاہدے کے بعد جیسے ہی امریکا اور ایران کے درمیان فاصلے کم ہونا شروع ہوئے امریکا مردہ باد نعرے کی بازگشت بھی دھیمی پڑتی گئی۔اب تو ایران امریکیوں کے بارے میں کچھ زیادہ ہی جزبہ خیرسگالی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔ حال ہی میں ایرانی بحریہ نے سمندری حدود کی خلاف ورزی پر امریکی بحریہ کے دس اہلکار یرغمال بنائے مگر کچھ ہی دیر بعد انہیں رہا کر دیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :