شدید تنقید کے باوجود حکومت کا کمرشل بنکوں سے قرضہ لینے کا سلسلہ جاری

سلسلہ آئی ایم ایف کی شرائط کو پورا کرنے کے لئے ہے ، رپورٹس

اتوار 24 جنوری 2016 15:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔24 جنوری۔2016ء) شدید تنقید کے باوجود حکومت نے بنکوں سے قرضے لینے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اور اب تک حکومت کمرشل بنکوں سے 956 ملین روپے کے قرضے انتہائی اعلی شرح سود پر لے چکی ہے اور نیلامی اور نجکاری عمل میں شفافیت کے بغیر ایسا کیا جا چکا ہے ۔ آئی ایم ایف کی شرائط پوری کی جا سکیں۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن ) کی حکومت پہلی ایسی حکومت بننے کے لئے کوشاح ہے جو آئی ایم ایف کے قرضوں کے پروگراموں کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانا چاہتی ہے تاہم ایسا کرتے ہوئے اس نے قرضہ لینے کے مہنگے ذرائع اپنائے ہیں اور ماہرین کو اس منطقی پر حیران کر دیا ہے رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ حالیہ 596 ملین قرضے اس 500 ملین کے علاوہ ہیں جو حکومت نے گزشتہ سال دیئے تھے اور یورو بانڈ جاری کر کے انتہائی زیادہ شرح سود ادا کیا تھا اس پیٹرن نے قرضوں کو پائیدار بنانے کے عمل کو مشکوک بنایاہے وزارت خزانہ کے ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ حکومت نے یہ قرضے آئی ایم ایف کی اس شرط کو پورا کرنے کے لئے کئے ہیں جس میں سٹیٹ بنک کے عالمی ذخائر 9.3 ارب ڈالرز تک بڑھانا ہے

متعلقہ عنوان :