عوام کے جان و مال کے تحفظ کی کوئی گارنٹی نہیں‘عام آدمی کو راہ چلتے قتل کردیا جاتا ہے‘ملک و قوم کو عالمی استعمار کا اسیر اور عالمی خفیہ ایجنسیوں کا دنگل بنا دیا گیا ہے‘ ریمنڈ ڈیوس جیسے قاتل کو پروٹوکول کے ساتھ ملک سے بھگا دیا جاتا ہے اور قانون نافذ کرنے والے ادارے منہ تکتے رہ جاتے ہیں ‘امریکی ڈکٹیشن پر چلنے والے حکمران عوام کو اندھیرے میں رکھ کر قومی مفادات کا سودا کرتے ہیں ‘کرپشن اور کمیشن کلچر نے ملکی معیشت کو تباہی کے دھانے پر پہنچادیا ہے‘بیرون ملک بڑی بڑی جائیدادیں بنانے والے حکمران اپنا سرمایہ قومی بنکوں میں لے آئیں تو آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے قرضے اترسکتے ہیں اور عوام کو زندگی کی تمام سہولتیں مفت مہیا کی جاسکتی ہیں‘اقتدار میں آکر قومی دولت لوٹنے والوں کے گریبانوں سے پکڑ کر ایک ایک پائی کا حساب لیں گے ‘عام آدمی غربت کی چکی میں پس رہا ہے اور حکمران عیش و عشرت کی زندگی گزار رہے ہیں‘مہنگائی بے روز گاری بجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن بنادی ہے، امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کا منصورہ میں تر بیتی کنونشن سے خطاب

اتوار 24 جنوری 2016 19:02

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24جنوری۔2016ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ عوام کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے مختص اربوں روپے کا بجٹ چند وی آئی پیز کی حفاظت پر خرچ ہورہاہے‘ عوام کے جان و مال کے تحفظ کی کوئی گارنٹی نہیں‘عام آدمی کو راہ چلتے قتل کردیا جاتا ہے اور کوئی لاش اٹھانے کو تیار نہیں ہوتا‘ملک و قوم کو عالمی استعمار کا اسیر اور عالمی خفیہ ایجنسیوں کا دنگل بنا دیا گیا ہے‘ ریمنڈ ڈیوس جیسے قاتل کو پروٹوکول کے ساتھ ملک سے بھگا دیا جاتا ہے اور قانون نافذ کرنے والے ادارے منہ تکتے رہ جاتے ہیں ‘امریکی ڈکٹیشن پر چلنے والے حکمران عوام کو اندھیرے میں رکھ کر قومی مفادات کا سودا کرتے ہیں ‘کرپشن اور کمیشن کلچر نے ملکی معیشت کو تباہی کے دھانے پر پہنچادیا ہے‘بیرون ملک بڑی بڑی جائیدادیں بنانے والے حکمران اپنا سرمایہ قومی بنکوں میں لے آئیں تو نہ صرف آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے قرضے اترسکتے ہیں بلکہ عوام کو زندگی کی تمام سہولتیں مفت مہیا کی جاسکتی ہیں‘اقتدار میں آکر قومی دولت لوٹنے والوں کے گریبانوں سے پکڑ کر ایک ایک پائی کا حساب لیں گے اور لوٹی گئی دولت واپس لا کر عوام پر خرچ کریں گے‘عام آدمی غربت کی چکی میں پس رہا ہے اور حکمران عیش و عشرت کی زندگی گزار رہے ہیں‘مہنگائی بے روز گاری بجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن بنادی ہے۔

(جاری ہے)

پنجاب کے عوام اس ظلم کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں،پنجاب جاگ گیا تو پورا ملک جاگ جائے گا۔ عالمی مارکیٹ میں ڈیزل و پٹرول کی قیمتیں ایک چوتھائی سے بھی کم ہو گئی ہیں لیکن عوام کو اس کا فائدہ نہیں پہنچایا جارہا۔ پٹرول و ڈیزل کی قیمتوں میں 15روپے فی لٹر تک کمی کی جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں جاری جماعت اسلامی پنجاب کے ذمہ داران کی دوروزہ تربیتی ورکشاپ کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی حافظ محمد ادریس ،جماعت اسلامی پنجاب کے امیر میاں مقصود احمد ،اتحاد العلماء پاکستان کے صدرمولانا عبد المالک اور صوبائی سیکرٹری جنرل حافظ بلال قدرت بٹ نے بھی خطاب کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکمران خود کو کسی کے سامنے جواب دہ نہیں سمجھتے ، حکمرانوں کے ظلم اور بے حسی کے شکار عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے۔

گیس اور بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ سے لوگوں کے گھروں کے چولہے بجھ گئے اور اندھیرے چھاگئے ہیں۔لاکھوں بچے بغیر ناشتے کے سکول جانے پر مجبور ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خاطر لاکھوں جانوں کا نذرانہ پیش کرنے اور اپنا سب کچھ قربان کرکے ہجرت کرنے والوں کی تیسری نسل غربت و افلاس میں پل کر جوان ہورہی ہے اور موت سے بدتر زندگی گزارنے پر مجبور ہے جبکہ اقتدار پر قابض اشرافیہ کے گھروں کے چشم و چراغ شاہانہ زندگی کے مزے اڑا رہے ہیں۔

اشرافیہ نے اقتدار کے ایوانوں اور قومی اداروں کویرغمال بنارکھا ہے اور قومی و صوبائی اسمبلیوں اور سینیٹ میں انہی خاندانوں کے چشم و چراغ نظر آتے ہیں ،ان قومی اداروں میں غریب کا داخلہ ممنوع ہے۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کرپشن اور بدانتظامی سے ادارے تباہ ہوچکے ہیں، ملکی سا لمیت اور بقا کیلئے کرپشن کا علاج ضروری ہوگیا ہے ،اس سے پہلے کہ پورا جسم کرپشن کے کینسر سے مفلوج ہوجائے کرپٹ مافیا کوکٹہرے میں کھڑا کرکے بے رحمانہ احتساب کرنا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ عوام 69 سال سے غربت کا شکار ہیں لیکن کسی حکومت کے دور میں ان کے دکھوں اور پریشانیوں کا مداوا کرنے کی طرف توجہ نہیں دی گئی۔انہوں نے کہا کہ سول اور فوجی حکمرانوں نے عوام کو طرح طرح کے سبز باغ دکھائے اور عوام کی قسمت بدلنے کے بلند و بانگ دعوے اور وعدے کئے مگر جاتے ہوئے ملک و قوم کو مزید بحرانوں کا شکار کرگئے ،ہر حکومت نے آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک سے قرضے لینے اور قوم کو صیہونی اداروں کی غلامی کی بیڑیاں پہنانے میں سابقہ حکومت کو مات دی۔انہوں نے کہا کہ عوام کی پریشانیوں کا ایک ہی علاج ہے کہ لوٹی گئی قومی دولت واپس لا کر عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ کی جائے اور عام آدمی کو ہر طرح کے ٹیکسوں اور بجلی و گیس کے بھاری بلوں سے آزاد کردیا جائے۔